کشمیر کے پردیسی پرندے،کشمیریوں کی تلاش میں کبھی ادھر کبھی ادھر

سرینگر:کشمیر کے پردیسی پرندے،کشمیریوں کی تلاش میں کبھی ادھر کبھی ادھر، اطلاعات کے مطابق کشمیر کا رخ کرنے والے رنگ برنگے پرندے سرینگر کے مضافات کے علاوہ گاندربل کے شالہ بگ، پانپور کے منی بگ اور کھینسو آبی پناہ گاہوں میں اپنا ڈیرہ جماتے ہیں۔
احساس انڈرگریجوایٹ سکالرشپ داخلوں کی تاریخ میں 24 دسمبرتک توسیع کردی گئی
وادی کشمیر میں سرما کیآغاز سے ہی ہزاروں لوگ نقل مکانی کرکے گرم ریاستوں کا رخ کرتے ہیں، تاہم شدید سردی کے باعث وادی میں انوکھے مہمانوں کی آمد ہوتی ہے جس سے یہاں کے ماحول میں رونق بڑھ جاتی اور ان کو عام سخن میں مہمان پرندے کہا جاتا ہے۔روس کے سرد ترین علاقہ سابئیریا اور شمالی یورپ سے ہر برس موسم سرما میں کشمیر کی آب گاہوں میں لاکھوں کی تعداد میں یہ مہمان پرندے یہاں کی خوبصورتی کو دوبالاکرنے کے ساتھ ساتھ ماحول کا توازن بھی برقرار رکھنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں
دہلی دہل گیا،ہرطرف آگ اورخون کی ندیاں،املاک جل رہی ہیں ہندوستان خاکسترہورہا ہے،…
ایک نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کے مطابق یہ مہمان پرندے وادی کی مختلف آب گاہوں میں ستمبر کے مہینے سے ہی آنا شروع کرتے ہیں اور ماہ اپریل میں واپس اپنے مقامات چلے جاتے ہیں۔ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق ان مہینوں کے دوران یہ مہمان پرندے آب گاہوں میں قدرتی اناج پر اپنا گزارا کرتے ہیں اور شدید ٹھنڈ کے دوران محکمہ وائلڈ لایف ان کو دھان کا اناج کھلاتاہے۔ سرینگر کے مضافات ہوکر سرآب گاہ کے علاوہ یہ مہمان پرندے گاندبل کے شالہ بگ، پامپور کے منی بگ اور کرپنھچو آبی پناہ گاہوں میں اپنا ڈیرہ جماتے ہیں۔
بھارت پاکستان سے آزادکشمیر نہیں چھین سکتا،بھارت اپنی فکرکرے: بھارتی دفاعی ماہر
کشمیر کی آبی گاہوں کی وائلڈ لائف وارڈن افشاں دیوا نے بتایا کہ موسم سرما کے آغاز سے ہی کشمیر کی آب گاہوں میں 21 اقسام کے پرندے آتے ہیں جن میں خاص کر بطخ اور گیز شامل ہیں۔ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق انہوں نے کہا موجودہ موسم سرما میں ایک نئی قسم بار ہیڈیڈ پرندے جن کی تعداد بتائی جا رہی ہے، پہلی بار جنوبی کشمیر کے پانپور علاقہ کے منی بگ آبگاہ میں دیکھے گئے ہیں۔
جب سے خان آیا ہے ، پاکستان چھایا ہے،
ان کا کہنا ہے کہ پرندوں کو وادی کی آبگاہوں میں موزوں ماحول ملتا ہے جس کی وجہ سے یہ کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔ گرچہ یہ مہمان پرندے کشمیر کا حسن دوبالا کرتے ہیں لیکن ان مہمان پرندوں کو شکاریوں کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
میں نے پہلے کہہ دیا تھاکہ ہندوستان ٹوٹ رہاہے ، اب تو یقین ہوگیا ہے ، بھارتی رہنما
ماحولیاتی کارکنان کی جانب سے اکثر شکایتیں کی جاتی ہیں کہ محکمہ وائلڈ لایف ان پرندوں کو شکار ہونے سے بچانے میں ٹھوس اقدمات کرنے میں کوتاہی برت رہی ہے۔تاہم افشان دیوا نے بتایا کہ ان پرندوں کو بچانے کے لیے محکمہ نے آبگاہوں میں انٹی پوچنگ اسکواڈ تعنیات کیے ہیں