کیڑوں مکوڑوں اور چھپکلیوں کو گھر سے بھگانے کے گھریلو طریقے

0
168

کیڑے مکوڑے اور چھپکلیاں جہاں کراہت پیدا کرتے ہیں وہاں گھر کی خوبصورتی کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں اور ان کو مارنے والے زہریلے سپرے گھر میں موجود ہمارے چھوٹے بچوں سمیت ہمارے لیے بھی نقصان دہ ہوتے ہیں اور ماحول دوست نہیں ہوتے مندرجہ ذیل چند طریقے اپنانے سے جو جہاں آپکی اور آپکے بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہیں وہاں حشرات کو آپ کے گھر سے دُور رہنے پر مجبور کر دیں گے
پودینے کا تیل:
پودینے کا تیل اور اس کی خوشبو حشرات کو انتہائی نا پسند ہے مگر یہ تیل کُچھ لوگوں میں جلد پر جلن پیدا کرتا ہے لہذا اس کو سپرے کرنے سے پہلے اس میں پانی شامل کر لیں اور اسے گھر کی اُن جگہوں پر سپرے کریں جہاں حشرات موجود ہوں خاص طور پر گھر کی کھڑکیوں روشن دانوں اور دروازوں کے اردگرد اس سپرے کو چھڑکیں تاکہ گھر کے اندر حشرات داخل نہ ہوں
کینو مالٹے اور لیموں کے چھلکے:
تازہ سٹرس فروٹس کے چھلکے کی خُشبو حشرات کو انتہائی ناگوار گُزرتی ہے لہذا اپنے گھر کے اردگرد اس کے چھلکے رکھ دیں خاص طور پر گھر کے داخلی راستوں میں روشن دانوں اور کھڑکیوں کے پیچھے تاکہ حشرات ایسے مقامات پر اپنا بسیرا ختم کریں اور دُور بھاگیں
اینٹی حشرات پینٹ:
مچھروں کو مارنے والا پینٹ ملیریا اور ڈینگی کے خلاف ایک انتہائی زبردست ایجاد ہے مگر یہ ابھی پاکستان میں عام دستیاب نہیں ہے اور مہنگا بھی ہے مگر اگر ایک بار گھر کو اس پینٹ سے پینٹ کر لیا جائے تو پھر سکون ہی سکون ہے
شاہ بلوط :
شاہ بلوط حیرت انگیز طور پر حشرات کو ناپسند ہیں اور ان کی خوشبو اُنہیں دُور سے ہی دُور رکھتی ہے اس لیے آپ ان کا استعمال حشرات کو بھگانے کے لیے کر سکتے ہیں اور ذہانت سے انہیں گھر کے ایسے حصوں میں رکھیں جہاں سے حشرات گھر میں داخل ہوتے ہیں یعنی دروازے کھڑکیاں اور روشن دان وغیرہ

ڈراونے خواب کیوں آتے ہیں ان سے بچنے کے چند طریقے


حشرات کو بھگانے والا سپرے خود بنائیں:
حشرات اور چھپکلیوں کو بھگانے کے لیے سیب کا سرکہ کوئی بھی کوکنگ آئل سُرخ مرچ اور برتن دھونے والا لیکوڈ سوپ (لیموں کی خوشبو والا بہترین ہوگا) پانی میں اچھی طرح حل کر کے گھر میں روزانہ سپرے کریں خاص طور پر گھر کے داخلی راستوں اور دروازے کھڑکیوں پر یہ سپرے روزانہ کریں
لیڈی بگ:
گھر کے باہر اور گھر کے صحن میں پودے لگائیں اور لیڈی بگ کو اُن پودوں پر جگہ دیں، لیڈی بگ اگرچہ خود حشرات میں شُمار ہوتی ہے مگر جہاں یہ ہو وہاں دُوسرے حشرات نہیں آتے اسکے ساتھ ساتھ یہ اپنے ماحول کے اردگرد حشرات کا سارا کھانا کھا جاتی ہے چنانچہ حشرات جہاں یہ موجود ہو وہاں فاقے کی حالت میں زیادہ عرصہ گُزارا نہیں کر پاتے اور جہاں حشرات نہ ہوں وہاں چھکلی بھی نہیں رہتی
دیودار کی لکڑی:
دیودار کی لکڑی کی خُوشبو بھی حشرات کو انتہائی ناپسند ہے اور اگر اس لکڑی کا بُورہ گھر میں حشرات کی موجودگی والے مقامات پر رکھ دیا جائے اور گھر کے داخلی راستوں کے قریب اسے پھیلا دیا جائے تو یہ حشرات کو گھر سے دُور رہنے پر مجبور کر دیتا ہے
پالتو بلی:
بلی پالتو جانوروں میں شمار ہوتی ہے جو گھر کے بچے کُچھے کھانے پر گُزارا کر لیتی ہے اور گھر کے بچوں کیساتھ کھیلتی بھی ہے بلی حشرات کی دُشمن ہے اور اُن کا پیچھا کر کے اُنہیں ٹھکانے لگا دیتی ہے اورحشرات کے ساتھ ساتھ چھکلیاں کھا جاتی ہے اور چوہوں کی آتما کی شانتی کے لیے بھی تن تنہا کام کرتی رہتی ہے

سونے کے زیورات چمکائیں اب گھر میں


پودینے کے پتے اور کالی مرچ:
پودینے کے پتے اور کالی مرچ کے پاوڈر کو کسی ملک شیک کرنے والے جگ میں ڈال کر اچھی طرح شیک کر کے بوتل میں ڈال کر گھر میں روزانہ سپرے کریں خاص طور پر پردوں کے پیچھے اور دروازے کھڑکیوں پر حشرات بھاگ جائیں گے اور اس سپرے کو وہاں بھی چھڑکیں جہاں چھکلیوں کا بسیرا ہو
گھر کے اندر اور باہر صفائی کا خیال رکھیں:
کیڑے مکوڑے مچھر وغیرہ عام طور پر وہیں ڈیرے ڈالتے ہیں جہاں گندگی ہو اور چھکلیاں بھی وہیں پروان چڑھتی ہیں جہاں اُسے کھانے کے لیے وافر مقدار میں کیڑے مکوڑے ملیں لہذا اپنے گھر کے اندر اور باہر صفائی رکھیں اور گھر کے فرش کو ہفتے میں کم از کم 3 سے 4 دفعہ فنائل سے صاف کریں

Leave a reply