کینیا میں مبینہ طور پر فاقہ کشی سے مرنیوالے فرقہ کے 47 افراد کی لاشیں برآمد، تحقیقات جاری

0
55

مشرقی کینیا میں مالندی کے علاقے کے قریب قبروں سے مبینہ طور پر فاقہ کشی سے مرنے والے مزید 26 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

باغی ٹی وی :کینیا کی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ملک کے مشرق میں فرقہ کے مزید 26 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جس سے اس تحریک سے منسلک لاشوں کی تعداد 47 ہو گئی ہے۔

سوڈان :سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کا انخلا شروع

کینیا حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی کینیا میں چرچ سے وابستہ فرقہ تادم مرگ لوگوں کو فاقہ کشی کی ترغیب دے رہا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے مبینہ طور پر کئی افراد ہلاک ہوگئے اور انہیں قبروں میں دفن کیا گیا مبینہ طور پر فاقہ کشی سے مرنے والوں کی اب تک 47 لاشیں مل چکی ہیں، مزید ہلاک افراد کی تلاش کے لیے سائٹ کی کھدائی کی جا رہی ہے، ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

سی این این کے مطابق ملندی کے ساحلی قصبے کے قریب اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے دیکھا کہ سفید اوورولز پہنے ہوئے اور ماسک سے لیس سرچ ٹیمیں دیگر لاشوں کی تلاش میں مقام کی کھدائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کئی لاشیں پہلے ہی سفید پلاسٹک کی چادر میں لپٹی ہوئی تھیں۔

حکام کاکہنا ہےکہ اب تک 58 قبروں کی کھدائی کی جاچکی ہےایک قبر میں سے ایک ہی خاندان کے 5 افرادکی لاشیں بھی ملیں پیتھالو جسٹ لاشوں کے ڈی این اے کے نمونے لیں گے اور اس بات کا تعین کرنے کے لیے ٹیسٹ کریں گے کہ آیا متاثرین کی موت بھوک سے ہوئی ہے۔

سوڈان میں خانہ جنگی، غیر ملکی سفارت کاروں اور شہریوں کے انخلا کا عمل جاری

رپورٹس کے مطابق چرچ کا سربراہ گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا ہوگیا جبکہ دیگر 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا واقعےکی تحقیقات جاری ہیں ذمہ داروں کو کڑی سزا دی جائے گی۔

مالندی میں فوجداری تحقیقات کے سربراہ چارلس کاماؤ نے اتوار کو کہا، "آج ہم نے مزید 26 لاشیں نکالی ہیں اور اس سے اس جگہ سے لاشوں کی کل تعداد 47 ہو گئی ہے نہ صرف لاشوں کی بلکہ اس فرقے کے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔گزشتہ ہفتے پہلی لاشیں ملنے کے بعد پولیس نے اپنی کارروائی شروع کی۔

مشرقی کینیا میں مالندی کے قریب شکاہولا میں جنگل کے 325 ہیکٹر (800 ایکڑ) علاقے کو تلاشی مہم کے لیے سیل کر دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ کیتھور کنڈیکی نے اعلان کیا کہ وہ منگل کو اس جگہ کا دورہ کریں گے۔ اس نے تحریک، گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کے بارے میں مکمل تحقیقات کا آغاز کیا۔ پولیس نے پہلے ہی چرچ کے رہنما میکنزی اینتھنگ کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے مبینہ طور پر پیروکاروں سے کہا تھا کہ وہ "یسوع سے ملنے” کے لیے خود کو بھوکا رکھیں۔

کریمیا روس کا حصہ؛ چین کے بیان پر مغربی ممالک نالاں

عوام کے ارکان کی طرف سے اطلاع ملنے پر پولیس نے مالندی میں پادری کی جائیداد پر چھاپہ مارا، جہاں انہیں 15 کمزور افراد ملے، جن میں چار افراد بھی شامل ہیں جو بعد میں مر گئے تھے پولیس کو بتایا گیا تھا کہ Nthenge کے فارم میں درجنوں اتلی قبریں پھیلی ہوئی ہیں اور جمعہ کو کھدائی شروع ہو گئی۔

مقامی میڈیا کے مطابق، Nthenge نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا اور گزشتہ ماہ اس پر الزام عائد کیا گیا، جب دو بچے اپنے والدین کی تحویل میں بھوک سے مر گئے۔ پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے، مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ Nthenge نے پولیس کی حراست میں رہتے ہوئے کھانے پینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد اسے 100,000 کینیا شلنگ ($700) کی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔

مقامی سیاست دانوں نے مالندی کے علاقے میں فرقوں کے پھیلاؤ کی مذمت کرتے ہوئے عدالت سے اسے رہا نہ کرنے کی درخواست کی تھی پولیس نے نیتھنگ کے مزید چھ پیروکاروں کو گرفتار کیا ہے۔

افغانستان ایک بار پھر دہشتگردی کی سرگرمیوں کا مرکزبن گیا ہے،امریکی خفیہ رپورٹ

Leave a reply