لاہور ہائیکورٹ: خدیجہ شاہ کی نظربندی اور توہین عدالت کی درخواستوں پر علیحدہ علیحدہ سماعت ہوئی
عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ کو ہدایات کیلئے مہلت دیدی،عدالت نے کہا کہ آپ بیان حلفی دینے کے حوالے سے ہدایات لے کر ایک گھنٹے بعد بتائیں، اگر خدیجہ شاہ آئندہ ایسا نہ کرنے کا بیان دیتی ہیں تو کیا حرج ہے ،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ خدیجہ شاہ کی طرف سے بیان حلفی بھی دینے کو تیار ہیں،جسٹس علی باقر نجفی نے جہانزیب امین کی درخواست پر سماعت کی
خدیجہ شاہ کے شوہر جہانزیب امین نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کو چیلنج کر رکھا ہے ،درخواست میں ڈی سی لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 15 نومبر کو ڈی سی لاہور نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا،خدیجہ شاہ کی نظر بندی بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت خدیجہ شاہ کی فوری رہائی کا حکم دے،خدیجہ شاہ کو نظر بند کرنے والے حکام کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے،خدیجہ شاہ کو لاہور کی حدود سے باہر لیجانے سے روکا جائے،
دوسری جانب خدیجہ شاہ کے شوہر جہانزیب امین نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ خدیجہ شاہ الیکشن لڑانے کا ارادہ نہیں رکھتی ،خدیجہ شاہ نے کبھی الیکشن لڑنے کے حوالے سے اظہار بھی نہیں کیا،پہلے بھی ہماری فیملی ممبران نے کہا کہ خدیجہ شاہ پی ٹی آئی میں نہیں ہیں ،خدیجہ شاہ نا پی ٹی آئی کی رکن ہیں نا کوئی آفیشل عہدہ رکھتی ہیں
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی