پاکستان میں سپلائی ہونیوالے کھانسی کے شربت میں نقصان دہ اجزا، الرٹ جاری

کھانسی کے سیرپ کے مختلف بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت
0
160
dawa

موسم سرما کا آغاز، سموگ، شہری نزلہ ،زکام کھانسی کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں تو دوسری جانب خبر آئی ہے کہ لاہور کی ایک فارما سیوٹیکل کمپنی نے کھانسی کا شربت بنایا ہے جس میں نقصان دہ اجزا ہیں،

مالدیپ حکومت اور ڈبلیو ایچ او نے اس ضمن میں الرٹ جاری کیا ہے، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کھانسی کا شربت لاہور کی کمپنی نے بنایا، اس شربت میں نقصان دہ ڈائی ایتھلین گلائکول اور ایتھلین گلائکول نامی کثافتیں پائی گئی ہیں،الرٹ جاری ہونے کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کھانسی کے سیرپ کے مختلف بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کی ہے

مالدیپ اور ڈبلیو ایچ او نے جس کھانسی کے سیرپ کے حوالہ سے الرٹ جاری کیا ہے، وہ شربت مالدیپ، فجی سمیت دیگر ممالک کو برآمد کیا گیا تھا جبکہ پاکستان کے شہروں میں بھی اسکی سپلائی کی گئی تھی

کھانسی کے سیرپ میں نقصان دہ اجزا کے الرٹ کے مطابق پنجاب حکومت حرکت میں آ گئی اور کھانسی کے پانچ سیرپ پر پابندی لگا دی، پنجاب کے نگران وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے ایسے سیرپ پر پابندی عائد کر دی ہے جن کے بارے میں رپورٹ آئی کہ ان میں نقصان دہ اجزا ہیں،انہوں نے تایا کہ لاہور میں بنائے جانے والے کھانسی کے سیرپ نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی بھیجے جاتے تھے، پنجاب کے تمام میڈیکل اسٹوروں سے ان سیرپس کا اسٹاک فوری طور پر اٹھایا جا رہا ہے جبکہ سیرپ تیار کرنے والی فیکٹری کو سر بمہر کیا جا رہا ہے

واضح رہے اس سے پہلے بھارتی کھانسی کے سیرپ میں موجود انہی کثافتوں سے کئی اموات ہو چکی ہیں،بھارت نے زہرآلود کھانسی کے شربت پر ایک اور دوا ساز کمپنی کا مینوفیکچرنگ لائسنس معطل کیا تھا،بھارت نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اپریل میں مشال جزائر اور مائیکرونیشیا میں پائے جانے والے کھانسی کے شربتوں میں آلودگی کی نشاندہی کرنے کے بعد دوا بنانے والی کمپنی کا لائسنس معطل کیا تھا

گذشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں 89 بچّوں کی اموات کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپریل میں مارشل جزائر اور مائیکرو نیشیا میں اس بھارتی کمپنی کےتیارکردہ کھانسی کےشربت میں زہرآلود اجزا کی نشان دہی کی تھی اس کے بعد سے ہندوستانی ریگولیٹرز دوا سازاداروں کامسلسل معائنہ کررہے ہیں اس نے عالمی سطح پرسستی ادویہ مہیا کرنے والے’’دنیا کی فارمیسی‘‘ کے طور پر مشہور بھارت کے تشخص کو نقصان پہنچایا ہے۔

Leave a reply