جج دھمکی کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست خارج ، اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ، کیس کا ٹرائل 20 دسمبر سے شروع ہو گا
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت درخواست خارج کردی،عباس خان کی عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ کیاتھا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست249خارج کی جاتی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی خاتون جج دھمکی کیس میں بریت کے مستحق نہیں، عدالت نے مزید کارروائی کیلئے سماعت 20دسمبر تک ملتوی کردی،چیئرمین پی ٹی آئی پر تقریر کے دوران شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون جج کو دہمکی دینے کا الزام تھا
قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت سول جج محمد مرید عباس نے کی۔پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت پیش ہوئے۔خاتون جج دھمکی کیس میں پراسیکیوشن کے دلائل مکمل ہوئے تو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا
عدالت پیشی کے موقع پر بھی عمراں خان نے عدالت سے اس کیس میں معافی مانگی تھی،چیرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ 27 سال میں نے قانون کی بالادستی کی جنگ لڑی ہےمیں نے جوش خطابت میں ایک مظاہرے میں یہ الفاظ کہیں تھے ،میں نے اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کے لیے جج زیبا چوہدری کی عدالت بھی گیا، آج تک میں نے کوئی قانون نہیں تھوڑا، عمران خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں عدالت میں کھڑے ہوکر معافی مانگ لی ،کہا کہ اگر میں نے لائن کراس کی ہے تو معذرت چاہتا ہوں،
فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ
شوکت ترین ، تیمور جھگڑا ،محسن لغاری کی پاکستان کے خلاف سازش بے نقاب،آڈیو سامنے آ گئی
عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارٹی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے خاتون جج اور انتظامی افسروں کو دھمکی دی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا اور توہین عدالت کا کیس چلا تھا تاہم گزشتہ سماعت پر عدالت نے توہین عدالت ختم کر دی تھی،عمران خان کے اس کیس میں وارنٹ بھی جاری ہوئے تھے، تا ہم بعد میں منسوخ کر دیئے گئے تھے، عمران خان اس کیس میں ضمانت پر ہیں