خلاف ضابطہ ادویات کی خریداری یر گورنرسٹیٹ بینک طلب

0
34

خلاف ضابطہ ادویات کی خریداری یر گورنرسٹیٹ بینک طلب
کمیٹی کاآڈٹ حکام کو30 دن میں انکوائری کرکے ذمہداری فکس کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کردی،
نیشنل بینک کے آزرئیجان میں برانچ بندنہ کی جائے ،کمیٹی کی سفارش
کمیٹی کی چیرمین پی اے آر سی کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کی ہدایت،پی اے آرسی میں ہونے والی کرپشن پررپورٹ طلب
ملک میں گندم اور چینی کے ذخائر موجود ہیں عالمی مارکیٹ میں گندم اور چینی کی قیمت میں اضافہ ہواہے ،حکام
حکومت ڈی اے پی کھاد پر 11عشاریہ 5ارب روپے سبسڈی دی گئی فی بیگ کسان کوایک ہزار روپے سبسڈی ملے گی
حکومت کھادوں پر جو سبسڈی دے رہی ہے اس سے ملک کا 60 فیصدعلاقہ کور ہوجائے گا

اسلام آباد(محمداویس)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خلاف ضابطہ ادویات کی خریداری پر گونرسٹیٹ بینک کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا،آڈٹ حکام کو30 دن میں انکوائری کرکے ذمہ داری فکس کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کردی،کمیٹی نے سفارش کی کہ نیشنل بینک کے آزرئیجان میں برانچ بندنہ کی جائے ،کمیٹی نے چیرمین پی اے آر سی کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پی اے آرسی میں ہونے والی کرپشن پر 15 دن کے اندررپورٹ دیں۔حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ ملک میں گندم اور چینی کے ذخائر موجود ہیں عالمی مارکیٹ میں گندم اور چینی کی قیمت میںاضافہ ہواہے ،حکومت ڈی اے پی کھاد پر 11عشاریہ 5ارب روپے سبسڈی دی گئی فی بیگ کسان کوایک ہزار روپے سبسڈی ملے گی۔حکومت کھادوں پر جو سبسڈی دے رہی ہے اس سے ملک کا60 فیصدعلاقہ کور ہوجائے گا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس چیرمین رانا تنویر حسین کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔کمیٹی میں علی نواز شاہ، اِبراھیم خان، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر طلحہ محمود، سید حسین طارق،ایاز صادق، شیریں رحمان، راجہ ریاض،خواجہ آصف،سردارنصراللہ خان دریشک ودیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں سٹیٹ بینک ،نیشنل بینک اور وزارت فوڈ سیکیورٹی کے آڈٹ پیروں کاجائزہ لیاگیا۔اجلاس شروع ہوا تو چیرمین کمیٹی نے کہاکہ سٹیٹ بینک کے گورنرز کیوں نہیں آئے ہیں ۔حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات ہورہے ہیں وہاں گئے ہیں ۔چیرمین نے کہاکہ آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں کیا پیسے مل جائیں گے کہ نہیں؟حکام نے بتایا کہ امید ہے کہ پیسے مل جائیں گے ۔چیرمین نے کہا کہ قانون میں کوئی ترمیم لانا چاہتے ہیں تو لائیں باقی اپنی اختیارات کے لیے قانون میں تبدیلی کی ہے اور کہاتھا کہ مہنگائی کم ہوجائے گی مگر ہوا کچھ بھی نہیں ہوا ہے ۔

حکام نے بتایا کہ doutfull assets وہ ہیں جو 1947 میں پاکستان کو ملنے تھے مگر نہیں ملے اس لیے یہ ہر سال ہمارے اکاؤنٹس میں نظر آرہی ہے ۔چیرمین کمیٹی نے کہ جس طرح ایاز صادق حکام کے بجائے خود وضاحت دے رہے ہیں اس طرح سردار ایاز صادق کو گورنر سٹیٹ بنک ہونا چاہیے ہمیں انہوں نے ایمپریس کردیا ہے ۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ خلاف ضابطہ تقریر کرنے سے 9 کروڑ57 لاکھ سےزائد کا نقصان ہوا تقریر کے لیے جو معیار رکھا گیا تھا اس کا لحاظ بھی نہیں کیا گیا اس کیس سے لگ رہا ہے کہ کسی کونوازنے کے لیے یہ سب کچھ کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ اس کیس میں رولز کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔کمیٹی نے سٹیٹ بینک حکام کوہدایت کی کہ 20 دن کے اندر تمام ریکارڈآڈٹ حکام کودیں آڈٹ حکام کوہدایت کی کہ تمام ریکارڈ کاجائزہ لے کرکمیٹی کورپورٹ دیں ۔

نیشنل بینک کے صدرعارف عثمانی نے کمیٹی کوبینک ملازمین ،ملازمین بھرتی کرنے اورترقی دینے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ نیشنل بینک میں 15100ملازمین کام کررہے ہیں فی ملازم اوسط 9ملین روپے کماکردے رہاہے۔چیرمین کمیٹی نے کہاکہ میں نے ایک لیٹرآڈٹ والوں کوبھیجاتھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مشین خریدنے میں کرپشن کی گئی ہے اور رولز کوفالو نہیں کیا گیا ہے۔ یہ خط ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کمیٹی کو بھیجا تھا وہ کمیٹی نے آڈٹ کو بھیجا ہے مگر نیشنل بینک والے ریکارڈ نہیں دے رہے جن میں مشینیں خریدی گئیں اور الزام تھا کہ پیپرا رول کو فالو نہیں کیا گیا اب نیشنل بینک والے ڈاکومنٹس نہیں دے رہے ہیں ۔نیشنل بینک والے آڈٹ حکام کے ساتھ تعاون کریں ۔راناتنویر نے کہاکہ چیرمین نیشنل بینک کے اوپر الزام ہیں کہ اس نے دفتر پر 6 کڑور روپے لگائیں ہیں۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمیں ڈاکومنٹس نہیں دئیے جارہے ہیں صدر نیشنل بینک سے بھی ملاقات کی ہے مگر جس رفتار سے ہم کام کررہے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہے ۔راناتنویر نے کہاکہ ہم نے تین سال میں وہ کام کیا جو 70سال میں نہیں ہوا ۔ان اداروں کا آڈٹ شروع کیا جو پہلے نہیں کر رہے تھے۔صدر نیشنل بینک نے کمیٹی کوبتایاکہ یہ کنٹریکٹ منسوخ ہو گیا ہے اور اس میں پیپرا رول کو فالو کیا تھا ۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ آزربائیجان میں پاکستان کا بینک ہونا چاہیے آزرئیجان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر ہو گئے ہیں اور یہاں ایک نئی مارکیٹ بن گئی ہے نیشنل بینک کی برانچ بند نہ کی جائے ۔

آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ سٹیٹ بینک میں ادویات خریدنے کا کنٹریکٹ خلاف ضابطہ ہونے سے 3 کروڑ38 لاکھ 93 ہزار روپے کا نقصان ہوا ۔ادویات اسلام آباد،راولپنڈی اور حیدرآباد ریجن کے لیے خریدی گئیں ادویات کی خریداری میں پیپرارولز کوبھی فالو نہیں کیاگیا۔ کمیٹی نے کہاکہ سٹیٹ بینک کو پیپرا رولز کا فالو کرنا چاہیے اس پر ذمہ داری فکس ہونی چاہیے ۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے کمیٹی کوبتایا کہ ہمارے ہسپتال نہیں ہیں ڈسپنسریاں ہیں وہاں سے اپنے ملازمین کو دوائی دیتے ہیں ۔کمیٹی نے کہا کہ یہ نقصان ہوا ہے اور یہ صرف تین شہروں میں دوائی خریدی گئی بتایاجائے کہ ان تین شہروں میں کتنے ملازمین ہیں اگرحساب لگایا جائے تو ایک شہر میں 1 کروڑ سے زائد کی ادویات خریدی گئیں جس پر ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے بتایاکہ ان کوملازمین کی تعداد کاعلم نہیں ہے جس پر کمیٹی نے گورنر سٹیٹ بینک کو طلب کرلیا۔ ڈپٹی گورنر کی تیاری نہ کرنے پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا کہ ان کو اپنے ملازمین کا پتہ نہیں ہے ۔انی پائی ہوئی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ پیپرا رولز کو فالو ہونا چاہیے تھا ۔چیرمین نے کہاکہ پیپرا حکام کو بھی کمیٹی میں طلب کرلیاکہ بتائیں اس پر پیپرارولز فالو کرنے بنتے ہیں کہ نہیں ۔چیرمین کمیٹی نے معاملے کی انکوائری آڈٹ حکام کوہدایت کرتےہوئے کہاکہ انکوائری کریں اور ذمہ داری فکس کریں اس کے بعد اس پر ایکشن لیں اس معاملے پر 30دن کے اندر کمیٹی کو رپورٹ دیں ۔چیرمین کمیٹی راناتنویرحسین نے کہاکہ ڈی اے پی کی قیمت بہت زیادہ ہے اس کو کم کرنے کے لیے سبسڈی دیں ورنہ فصل کی پیداورکم ہوجائے گی ۔ڈی اے پی کی قیمت 72سو ہوگئی ہے ۔سیکرٹری فوڈ سیکورٹی نے کہاکہ اس کی قیمت عالمی مارکیٹ کی وجہ سے بڑرہی ہے11عشاریہ 5ارب روپے کی اسبسڈی دی جائے گی ایک بیگ پر 1ہزار روپے سبسڈی دی جائے گی ۔پاکستان میں6 ملین میٹرک ٹن گندم پڑی ہوئی ہے۔19ہزار میٹرک ٹن گندم برآمد کریں گے گندم کی کوئی کمی نہیں ہےگندم کی عالمی منڈی میں قیمتیں بڑی ہیں ۔اگر گندم کی اچھی فصل ہوگئی تو اگلے سال گندم درآمد نہیں کرنی پڑے گی ۔ طلحہ محمود نے کہاکہ آٹا کیوںدن بدن مہنگا ہورہاہے ۔حکام نے کہاکہ گندم کی 1950روپے من قیمت مقرر کیا ہے اور آٹا 11سو فی 20 کلو مقرر ہے ۔چیرمین کمیٹی نے کہاکہ شوگر مل ہونی نہیں چاہیے ان کو بند کریں ان کی وجہ سے پانی ضائع ہوتا ہے اور یہ مافیہ بن چکے ہیں کپاس کی زمین ختم ہورہی ہے ۔

حکام نے بتایاکہ ملک میں چینی کا سٹاک 15سے 16نومبر تک موجود ہے 18ہزار میٹرک ٹن فی دن کی کھپت ہے ۔نصراللہ دریشک نے کہاکہ شوگر انڈسٹری نے ملک کی معیشت تباہ کی ہے کپاس تباہ ہو گئی پہلے جہاں کپاس تھی وہاں اب گنا ہوتا ہے وہاں شوگر ملیں لگ گئیں ہیں سابقہ حکومت نے شوگر ملوں کو کھلی چھوٹ دی تھی ۔حکومت کوچاہیے کہ گنا پیداکرنے کے لیے زون بنا دیں کہ اس کے باہر گنا کاشت نہیں ہوگا ۔رانا تنویر نے کہاکہ دریاراوی میں پانی نہیں ہے اس لیے چینل بنائیںاور اس پر گیٹ لگائیں جہاں پانی سٹور ہوسکے اس کی وجہ سے لاہور کا پانی اوپر آجائے گا۔حکومت دریا کےراوی کے باہر لوگوں سے زمینیں زبردستی لے رہی ہے۔

حکام نے بتایا کہ کھاد پر سبسڈی پاکستان کا60فیصد علاقے کو کور کررہاہے ۔چیرمین کمیٹی نے کہاکہ پی اے آر سی کے چیرمین کیوں نہیں آئے ہیں ۔چیرمین پر جو الزام ہیں اس پر 15دن میں جواب دیں زیتون، ہلدی، کرپشن ہوا ہے ۔ این جی او چلارہاہے، سیکرٹری فوڈ سیکورٹی نے کہاکہ ہلدی میں کرپشن پر ایف آئی اے کو کیس بھیج دیا ہے ۔ چیرمین پی اے آر سی ڈاکٹر اعظیم ریٹائرڈ ہوگئے ہیں مگر ان کی ملازمت میں توسیع کے لیے سمری کابینہ کو بھیج دی ہے جس پر کمیٹی نے ان کی سمری واپس کرنے کی ہدایت کردی ۔

Leave a reply