کیا آپ کو بریسٹ کینسر ہے خود سے معائنہ کریں

انسانی جسم میں ہونے والے تمام خطرناک سرطانوں میں سے چھاتی کا سرطان بھی ایک ہے جو ہر روز پوری دنیا میں لاکھوں خواتین کو متاثر کر رہا ہے اور عورتوں میں شرح اموات کے اضافے میں ایک بہت بڑا سبب بنا رہا ہے اگر چھاتی کے سرطان کی تشخیص اس کے ابتدائی مراحل میں ہو جائے تو 98 فیصد مریضوں کا علاج ہو سکتا ہے اب پاکستان میں بھی اس کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے چھاتی کے سرطان کے باعث ہونے والی تبدیلیوں کی نشاندہی کے لیے بریسٹ کا با قاعدگی سے معائنہ بے حد ضروری ہے اس معائنے سے سرطان کا ابتدا میں ہی سراغ لگایا جا سکتا ہے اور فوری علاج کے ذریعے سرطان کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے اس سلسلے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک متحد اندازے کے لحا ظ سے اس وقت پاکستان میں ایک لاکھ خواتین میں ہر 74 خواتین کو بریسٹ کینسر ہو رہا ہے یہ شرح انڈیا سے کہیں زیادہ ہے اور اس میں جو سب سے اہم بات وہ یہ ہے کہ پاکستان جن خواتین کو بریسٹ کینسر تشخیص ہو تا ہے وہ خواتین زیادہ تر ینگ ہو تی ہیں اور جوان بچوں کی مائیں ہوتی ہیں چھاتی کے سرطان سے جسم میں جو تبدیلیاں آتی ہیں اگر اس کو پہلے ہی معائنہ کیا جائے اور اس کو ابتدا میں تشخیص کیا جائے تو اس کا علاج بہت آسان ہو جاتا ہے اگر کسی خاتون کو اپنی چھاتی میں ایسا سمٹم محسوس ہو اجیسا کہ درد محسوس ہونا کوئی گلٹی محسوس ہونا پانی آنا یا بریسٹ پر سرخی محسوس ہو نا تو وہ ان علامات کو نظر انداز نہ کریں اگر ان میں سے کوئی ایک بھی علامت ظاہر ہو تو فوراً ڈاکٹر کے پاس جا کر معائنہ کروائیں یا اس میں پہلے آپ اپنے آپ کو دیکھتے ہیں کہ د یکھنے سے کیا تبدیلی محسوس ہو تی ہے اپنے آپ کو آیئنے میں دیکھیں کہ دونوں بریسٹ کا سائز ایک ہی ہے اگر ایک کے سائز میں اضافہ ہو رہا ہے تو وہ بھی ایک علامت ہو سکتی ہے بریسٹ کاحصہ اندر کی طرف دھنس رہا ہے یا زخم ہے جو مسلسل ٹھیک نہیں ہو رہا یااگر کوئی بھی حصہ اندر کی طرف دھنس رہ ہے یا پورا کھال میں آپ کو سوجن نظر آرہی ہے جیسے کہ نارنجی کے چھلکے ہوتے ہی‌یا بغل میں آپ کو کوئی موٹے گلینڈز نظر آئیں یہ ساری علامات کینسر کا باعث ہو سکتی ہیں اس صورت میں ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہے کہ ان عوامل میں سے کسی ایک کی بھی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ آپ چھاتی کے سرطان بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں اور کسی بھی تبدیلی کے بارے میں اپنے ڈاکٹر کو ضرور بتائیں کسی بھی ممکنہ تبدیلی کے پیش نظر آپ کا کلینکل معائنہ کیا جائے گا اور آپ کی چھاتیوں کا ایکسرے جسے میموگرام کہتے ہیں کیا جائے گا وہ عوامل جن کے بنا پر چھاتی کے سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ان میں وہ خواتین جن کے پیریڈز جلدی عمر میں شروع ہو جاتے ہیں اور دیر سے ختم ہوتے ہیں تاکہ ان کے جو منتھلی سائکلز ہیں ان کو لمبے عرصے کے لئے ملتے ہیں وہ بھی ایک وجہ ہو سکتے ہیں جن لوگوں کا پہلا بچہ دیر سے پیدا ہوتا ہے پینتیس سال کے بعد یا وہ خواتین جن کی اولاد نہیں ہوتی ان کو بھی بریسٹ کینسر ہونے کا رسک بڑھ جاتا ہے جن کی فیملی میں کسی کو بریسٹ کینسر ہو یہ بھی ایک بہت اہم رسک فیکٹر ہوتا ہے یہاں فیملی سے مراد ماں بہن ان کو یہ کینسر ہونے سے رسک بڑھ جا تا ہے جیسے جیسے خواتین کی عمر بڑھتی ہے عموماً پچاس سال کے بعد بریسٹ کینسر ہونے سے رسک بڑھ جاتا ہے اگر کسی نے ہارمون تھراپی لی لو عموماً مینوپول ہونے جے بعد سائیکلز ختم ہونے کے بعد کچھ خواتین ہارمون لیتی ہیں اپنے آپ کو ینگ رکھنے کے لئے یا ایسی علامات ہو تی ہیں ان کے لئے ہارمون تھراپی لیتی ہیں اگر اس کا بہت زیادہ استعمال کیا جائے تو اس سے کینسر کا رسک بڑھ جاتا ہے جو خواتین جو پہلے کسی بریسٹ سرجری کروا چکی ہوں یہ ضروری نہیں بلکہ ہر قسم کی وہ سرجری جس کی بائی اوپسی میں کسی قسم کا کوئی رسک آیا تھا ان کو بھی کینسر ہانے کا چانس زیادہ ہو سکتا ہے جو خواتین کسی وجہ سے کسی عمر میں کسی بھی بیماری کی وجہ سے اس پر ریڈی ایشن لگوا چکی ہوں ان کا رسک بڑھ جاتا ہے جن خواتین کا وزن زیادہ ہو یعنی موٹاپا بھی اس کی وجہ بن سکتا ہے جن خواتین کو ایک طرف بریسٹ کینسر ہو چکا ہو دوسری طرف بھی کینسر ہو سکتا ہے سگریٹ اور الکوحل کا استعمال بھی وجہ بن سکتا ہے اگر عمر پچاس سال سے زیادہ ہو تو سال میں ایک نرتبی میمو گرافی ضرور کروائیں اس مہلک بیماری سے بچنے کو بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنا معائنہ خود کیا جائے آپ ہر ماہ اپنی چھاتیوں کا معائنہ خود کریں اگر کوئی تبدیلی محسوس ہوتی ہے تو ڈاکٹر سے فوراً رجوع کریں کیونکہ بروقت تشخیص ہی علاج کی ضمانت ہے چھاتی کے سرطان کی تشخیص کے تین طریقے ہیں ایک ڈاکٹری معائنہ اس سے ایک ماہر ڈاکٹر معائنہ کر کے کسی حد تک اندزہ لگا لیتے ہیں گلٹی کی ساخت دیکھ کر یا جو بھی بریسٹ میں تبدیلی آتی ہے آیا کہ یہ تبدیلی کینسر کا باعث ہے یا نہیں ہے دوسرا طریقہ ایکسرے ہیں بریسٹ کا اسپیشل ایکسرا جس کو میمو گرام کہتے ہیں اس سے اندازہ لگا لیتے ہیں کہ یہ کینسر کی گلٹی ہے یا نہیں ہے میمو گرام عام طور پر دو سال پہلے تشخیص کر لیتا ہے جبکہ گلٹی اتنی چھوٹی ہے کہ انسانی انگلیاں اسے محسوس نہیں کر سکتی اپنے آپ کو آیئنے میں اچھے طریقے سے دیکھنے کے بعد آپ اپنی بریسٹ کو اپہنے ہاتھوں سے فیل کر کے دیکھیں کہ کوئی گلٹی تو نہیں معلوم ہو رہی دائیں بریسٹ کا معائنہ بائیں ہاتھ سے کرتے ہیں جبکہ بائیں بریسٹ کا معائنہ دائیں ہاتھ سے کرتے ہیں جس بریسٹ کو دیکھنا ہو وہ ہاتھ اوپر لے جا کر رکھئے اور اپنی انگلی کے 3 پوروں سے فیل کر کے دیکھیں کہ کہیں گلٹی تو نہیں فیل ہو رہی ہے باہر کی طرف سے دیکھتے ہوئے پیچھے کی طرف آئیں تاکہ پوری بریسٹ کا صحیح طرح سے معائنہ ہو سکے آخر میں درمیان میں دیکھیں پھر دیکھیں اس میں سے کچھ ڈسچارج تو نہیں ہو رہا اس طریقے سے آپ بریسٹ کا کوےئ بھی حصہ مس نہیں کریں گے بریسٹ کو دیکھنے کے بعد بغل میں چیک کریں کوئی گٹھلی تو محسوس نہیں ہو رہی ہے یہی عمل ایک بریسٹ میں کرنے کے بعد دوسرے ہاتھ سے دوسری بریسٹ میں کریں اگر کوئی گلٹی آپ کو محسوس ہوتی ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ پتی نہیں یہ گلٹی یا تبدیلی آپ کو محسوس ہوئی ہے یہ کسی سرطان کا باعث ہے یا ویسے ہی ہے یاد رکھیں کہ 10 میں سے 9 گلٹیاں بےضرر ہوتی ہیں آپ کو جب کوئی گلٹی یا تبدیلی محسوس ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں بہت سی خواتین جن میں اس بیامری کی تشخیص جلد ہو گئی ان کے بروقت علاج کی وجہ سے بالکل ٹھیک اور صحتمند ہو گئیں
خود سے معائنہ کرنے کے مندرجہ ذیل طریقے ہیں
آئینے میں دیکھ کر
سپرش معائینہ ،دائرہ کا طریقہ ،لائن میتھڈ ،اور ویج میتھڈ

Comments are closed.