کیا درخواست گزار کسی تخریب کاری میں ملوث ہے؟ چیف جسٹس

کیا حیات اللہ گھر میں آپ کی بات سنتا ہے؟ ہماری تو نہیں سن رہا،
0
91
supreme court01

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں افغان نژاد ڈنمارک کے شہری کو پی او سی کارڈ جاری کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی

وکیل نادرا نے عدالت میں کہا کہ درخواست گزار نے پی او سی کی توثیق کیلئے درخواست دی تھی، افنان کریم کنڈی نے کہا کہ آئی ایس آئی کی مخالفت پر پی او سی کارڈ کی توثیق نہیں کی گئی، پی او سی کارڈ ان غیرملکیوں کو جاری ہوتا ہے جن کی شادی پاکستان میں ہوئی ہو، بھارت یا کسی بھی دشمن ملک سے تعلق رکھنے والے کو کارڈ جاری نہیں ہوتا،

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیاکہ کیا درخواست گزار کسی تخریب کاری میں ملوث ہے؟ پی او سی کارڈ کی توثیق کی مخالفت کس بنیاد پر کی گئی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ درخواست گزار افغان شہری ہے، اہلخانہ کے صرف نام دیے گئے پتہ نہیں،جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار کیخلاف کوئی شواہد ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ درخواست گزار کے بہن بھائی کابل اور لوگر میں رہتے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ ابھی خود طورخم اور چمن بارڈر جائیں اور دیکھیں کیا ہو رہا ہے، جس کو دل کرتا ہے پاکستان آنے دیا جاتا ہے جسے دل چاہے روک دیتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیسوں کا دھندا یہاں کھڑے ہوکر نہ کریں،

جسٹس اطہرمن اللہ سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بلاوجہ کسی پر شک کرنا انسانی حقوق کیخلاف ہے، درخواست گزار کے بیوی بچے پاکستانی اور ملک میں موجود ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت سے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ سماعت تک درخواست گزار کو ملک سے نہیں نکالا جائے گا

عدالت نے حکم دیا کہ مسئلہ حل نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل خود پیش ہوں، دوران سماعت مداخلت پر عدالت نے درخواست گزار حیات اللہ وفادارکو جھاڑ پلا دی ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کادرخواست گزار کی اہلیہ سے دلچسپ مکالمہ ہوا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا حیات اللہ گھر میں آپ کی بات سنتا ہے؟ ہماری تو نہیں سن رہا،خاتون نے چیف جسٹس کو جواب دیا کہ گھر میں میری بات سنتا ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ وفادار صاحب آپ کیساتھ وفادار ہیں ملک میں رہ سکتے ہیں،عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو

انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز

مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے

نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل

Leave a reply