لیجنڈ پاپ گلوکار 65 سالہ عالمگیر کا رواں ماہ 13 نومبر کو گردے کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا گلوکار کی طبیعت میں مسلسل بہتری کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا-
باغی ٹی وی ؛ پاکستانی پاپ گلوکار عالمگیر کا ٹرانسپلانٹ امریکی ریاست جارجیا کے شہر ایٹلانٹا کے ہسپتال میں کیا گیا تھا جہاں وہ اہل خانہ سمیت مقیم ہیں۔
ٹرانسپلانٹ کے ایک ہفتے بعد انہوں نے دو روز قبل کو سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بُک پر اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا اور اب ان کی طبیعت مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں وہ کافی کمزور دکھائی دیئے تاہم انہوں نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ آپ کو اپنی طرف سے ایک بہت بہت بڑی خوشخبری دینا چاہتاہوں کہ آپ سب کی دعاؤں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان کی کڈنی ٹرانسپلانٹ ہو گئی ہے اور کس طرح انہوں نے ایک ٹرانسپلانٹ کی خاطر 13 برس انتظار کیا۔
گلوکار عالمگیر کی کڈنی ٹرانسپلانٹ کی کامیاب سرجری
عالمگیر کی صحت بتدریج بہتر ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی عام زندگی کی جانب لوٹ کر پھر سے مداحوں کے درمیان آئیں گے اور انہیں گیت سنائیں گے۔
عالمگیر نے بتایا کہ ان کے دونوں گردے خراب ہوچکے تھے اور وہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے ڈائلاسز پر تھے تاہم 5 سال قبل ایک موقع پر ان کا آپریشن کرنی کی تیاری بھی کرلی گئی تھی مگر ان کے گردوں کی حالت انتہائی خراب ہونے کے بعد اس وقت ان کا آپریشن نہیں کیا گیا۔
گلوکار نے بتایا کہ 5 سال قبل ان کے دونوں گردے نکال دئیے گئے تھے اور اب 5 سال بعد ان کا ٹرانسپلانٹ کردیا گیا اور مجموعی طور پر انہیں ٹرانسپلانٹ کے لیے 13 سال انتظار کرنا پڑا۔
گلوکار کے مطابق جب ان کے گردے نکال دیے گئے تھے تب وہ ڈائلاسز کے سہارے چل رہے تھے اور گردے نہ ہونے کی وجہ سے وہ بہت ساری چیزیں کھا اور پی نہیں سکتے تھے تاہم اب وہ جلد ہی ہر طرح کی غذائیں کھانا شروع کردیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے انہیں ایک ماہ تک گھر تک محدود رہنے کا مشورہ دیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ لوگوں سے زیادہ نہ ملیں، کیوں کہ ان کا مدافعتی نظام ابھی کافی کمزور ہے اور وہ جلد ہی بیمار ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مداحوں کو بتایا کہ وہ کورونا کی وجہ سے کافی احتیاط کر رہے ہیں، تاہم جلد ہی وہ عام زندگی کی جانب لوٹ کر پھر سے مداحوں کے درمیان آئیں گے اور انہیں گیت سنائیں گے۔
واضح رہے کہ عالمگیر میں 2004 میں گردوں کی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کے گردے تقریبا ناکارہ بن چکے تھے اور وہ کئی سال سے ڈائلاسز کے سہارے چل رہے تھے۔