بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کس قانون کے تحت ہڑتال کرتی ہیں؟ جواب طلب

11 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ ،ہڑتال کے باعث وکلاء کو کمرہِ عدالت میں داخلے سے روکنے پر عدم پیروی پر کیس خارج ہونے کا معاملہ ،وکلاء کو کیسز کی پیروی سے روکنے پر ایڈووکیٹ نعیم بخاری کی درخواست پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار سیکورٹی کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا فیصلہ کر لیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکلاء تنظیموں سے دو سوالات پر 5 جولائی کو دلائل طلب کر لیے ،بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کس قانون کے تحت ہڑتال کرتی ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب طلب کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار سیکورٹی کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا فیصلہ
جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا بار کونسل اور بار ایسوسی ایشنز وکلاء کو زبردستی عدالتوں میں جانے سے روک سکتی ہیں؟ وکلا کو عدالت داخلے سے روکنے پر رجسٹرار اور ڈپٹی رجسٹرار سیکورٹی کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی گئی، جسٹس بابر ستار نے رجسٹرار سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی شکایت آئی تھی؟ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ نہیں، ہمارے پاس کوئی ایسی شکایت نہیں آئی، ویڈیو موجود ہے لیکن شور کی وجہ سے آڈیو موجود نہیں کہ وکلاء کیا بول رہے ہیں،جسٹس بابر ستار نے کہا کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے آڈیو کا اس سے کیا تعلق؟ یہ کیا رپورٹ ہے آپ کی، جسٹس بابر ستار نے ڈپٹی رجسٹرار سیکورٹی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار نے آپ کی رپورٹ پر ہی انحصار کیا ہے، ڈپٹی رجسٹرار سیکورٹی نے عدالت میں کہا کہ وہ میری رپورٹ نہیں ہے پولیس کی رپورٹ ہے، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہائیکورٹ کی سکیورٹی کی جواب دہ اسلام آباد پولیس ہے؟ ڈپٹی رجسٹرار نے کہا کہ جی بالکل، ہائیکورٹ کی سکیورٹی کی ذمہ داری پولیس کی ہے، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ کیا مطلب اگر ہائیکورٹ میں دروازے بند ہوں تو آئی جی کو کہیں گے؟آپ اپنا وکیل کریں، میں آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کروں گا،

یہ تاثر غلط ہے کہ ہم بندے لے کر آئے اور عدالت پر اثر انداز ہوئے، حسن رضا پاشا
پاکستان بار کونسل کے ممبر حسن رضا پاشا بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ عدالت میں درخواستیں آئی ہیں کہ وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے عدالت پیش نہیں ہو سکے، اسلام آباد میں موجود وکلاء کی تنظیموں کو نوٹس اس لیے کیا تھا کہ وہ عدالت کی معاونت کریں، عدالت میں وکلاء کی تعداد زیادہ ہونے پر جسٹس بابر ستار نے وکلاء رہنماؤں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار کم لوگ ہیں اگلی بار اس سے زیادہ لے آئیے گا، حسن رضا پاشا نے کہا کہ جناب غصے میں آ گئے ہیں، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ میں غصے میں نہیں آیا آپ اپنا کنڈکٹ تو دیکھیں، بار کونسل سے معاونت مانگی تھی کہ جب زور زبردستی کی ہڑتال ہوتی ہے تو بار کونسل کا کیا کردار ہوتا ہے؟ حسن رضا پاشا نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم بندے لے کر آئے اور عدالت پر اثر انداز ہوئے، ہمیں اس سے تکلیف ہوئی ہے،یہ تاثر دیا گیا کہ ہم ڈنڈے سوٹے لے کر کھڑے رہے اور وکلاء کو ہڑتال پر مجبور کیا، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آپ اپنا جواب جمع کروائیں اور جو کہنا چاہتے ہیں لکھ دیں، وکلا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ پھر ایک کام کریں ہائیکورٹ بار صدر ریاست علی آزاد کو جیل بھیج دیں، جس پر جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ریاست علی آزاد صاحب ہمارے صدر ہیں، لیڈر ہیں،

علیم عباسی سابق وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل عدالت میں پیش ہوئے، اور کہا کہ وکلاء کی ہڑتال کا معاملہ جب آتا ہے تو وکلاء پیش نہیں ہوتے، بار ایسوسی ایشن درخواست کرتی ہے کہ وکلاء پیش نہ ہوں اور وہ پیش نہیں ہوتے،ہمارا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ زور زبردستی ہو یہ ایک معمول کا معاملہ ہوتا ہے، عدالت نے پاکستان بار کونسل، اسلام آباد بار کونسل اور بار نمائندوں کو تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 5 جولائی تک ملتوی کر دی.

اڈیالہ جیل میں سزا یافتہ عمران خان الیکشن لڑنے کے خواہشمند

 عمران خان کی لئے ریلیاں نکالنا پی ٹی آئی کو مہنگا پڑ گیا،

بھارتی فوجی افسران اور سائنسدان عورتوں کے "رسیا” نکلے

چڑیل پکی مخبری لے آئی، بابر ناکام ترین کپتان

محافظ بنے قاتل،سیکورٹی گارڈ سب سے بڑا خطرہ،حکومت اپنی مستی میں

شاہد خاقان عباسی کچھ بڑا کریں گے؟ن لیگ کی آخری حکومت

جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ

بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کے‌خواہشمند

قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام

جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”

شیر خوار بچوں کے ساتھ جنسی عمل کی ترغیب دینے والی خاتون یوٹیوبر ضمانت پر رہا

مردانہ طاقت کی دوا بیچنے والے یوٹیوبر کی نوکری کے بہانے لڑکی سے زیادتی

پاکستان کی جانب سے دوستی کا پیغام اور مودی کی شرانگیزیاں

پاکستان کرکٹ مزید زبوں حالی کا شکار،بابر ہی کپتان رہے،لابی سرگرم

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد