کسی جج کی دولت کی انکوائری پی اے سی کے اختیار میں نہیں‌ آتی. رہنما پیپلزپارٹی
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے جسٹس مظاہر نقوی کے مالی معاملات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں زیربحت لانے کو خلاف ضابطہ قرار دیدیا۔ جبکہ سینیٹر رضا ربانی نے ایک بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کو وہ نہیں کرنا چاہئے جس کی قانون یا آئین اجازت نہیں دیتا۔ جسٹس مظاہر کا معاملہ پی اے سی میں لانا خلاف ضابطہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو وہ نہیں کرنا چاہئے جس کی اجازت آئین نہیں دیتا، پارلیمان کو قانون سازی اور مالیاتی امور پر کنٹرول کا حق ہے لیکن کسی جج کی دولت کی انکوائری پی اے سی کے اختیار سے باہر ہے۔ واضح رہے کہ 4 مئی 2023 کو قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کے آمدن سے زائد اثاثوں کا معاملہ تحقیقات کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھجوایا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر ایاز صادق نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے حوالے سے بارز نے ریفرنس دائر کیے ہیں۔ سابق اسپیکر نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے ریفرنس کا معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھیجنے کی تجویز دی تھی۔ جس پر قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت کرنے والے ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے معاملہ پی اے سی کے سپرد کرتے ہوئے 15 روز میں آڈٹ رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Shares: