کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے پر ایکشن لے لیا گیا

0
36

کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے پر ایکشن لے لیا گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ملزمان کے خلاف ایکشن لے لیا گیا

جامعہ کراچی کے کیمپس سیکورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان کا کہنا ہے کہ کراچی یونیورسٹی کی حدود میں پیش آنے والے واقعے پر افسوس ہے، 5 اکتوبر کو یہ واقعہ پیش آیا تھا اور 7 اکتوبر کو جامعہ کراچی انتظامیہ کو درخواست موصول ہوئی، واقعے میں ملوث لڑکوں کی کل رات ہی نشاندہی کرلی گئی تھی۔

سیکورٹی ایڈوائزر کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب کارروائی کرتے ہوئے 7 مشتبہ لڑکوں کو گرفتار کیا گیا ہے، مشتبہ لڑکوں کی عمر یں 16 سے 20 سال ہیں، واقعے پر آئی بی اے ، جامعہ کراچی اور رینجرز رابطے میں ہیں، تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوگی ، لڑکے کم عمر ہیں اور جامعہ کے اسٹاف کے بچے ہیں۔

ڈاکٹر معیز خان کا مزید کہنا تھا کہ شناخت کے لئے شکایت کنندہ کو بلایا گیا، متاثرہ افراد کو ان کی شناخت کرنی ہے، شناخت کا عمل مکمل ہوجانے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی، سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی محفوظ نہیں کا ٹرینڈ چلانا غلط ہے۔

کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا،کراچی یونیورسٹی کے اندر کوئی بھی آجا سکتا ہے۔ اس میں سے ہر طرح کی گاڑیاں اور موٹر سائیکل جاتی ہیں۔ لوگوں نے کراچی یونیورسٹی کو گزر گاہ بنایا ہوا ہے۔ اور آنے جانے والوں کو روکتا ٹوکتا نہیں ہے۔ کراچی یونیورسٹی میں اسٹریٹ لائٹس نہیں ہیں. غنڈے لڑکیوں سے چھیڑ خانی کرتے ہیں. موبائل اور پرس چھینے جاتے ہیں. زیادہ تر ایشو IBA ہاسٹلز کے پاس پیش آرہے ہیں

اطلاعات کے مطابق ٹویٹر پر ایک طالبہ کا بیان سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ میں نے فزیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے چلنا شروع کیا،مسکن گیٹ جا رہی تھی،میں اس روڈ پر جا رہی تھی جہاں سے گاڑیاں اندر آ رہی ہوتی ہیں میں جب آئی بی اے کے قریب پہنچی تو ایک آدمی جس کی عمر تقریبا 55 برس ہو گی بائیک میرے قریب آ کر روک کر کہتا ہے کہ چلو اتار دوں ،میں نے کہا کہ ایک منٹ رکو، میں تمہاری تصویر کھینچتی ہوں جس پر اس نے بائیک سٹار ٹ کی اور بھاگ گیا

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی

زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ

آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا

لاہور میں نوکری کے بہانے خاتون سے اجتماعی زیادتی کا ایک اور واقعہ

طالبہ کا کہنا تھا کہ اندھیر ہو گیا تھا، آئی بی اے کے پاس سامنے سے آنے والی ایک بائیک رک گئی اور اس نے لائٹس بند کر دیں، میں نے بھاگ کر روڈ کراس کیا، تو پیچھے سے کچھ لوگ چیخنے چلانے لگ گئے کہ کدھر گئی لڑکی،میں تیزی سے روڈ کی دوسری طرف آئی اور ایک گاڑی کے نیچے آتے آتے بچی،پھر میں دونوں ہاتھو‌ں سے گاڑیوں کو روکنے کا اشارہ کیا، ایک گاڑی رکی جس میں اتفاق سے ایک ٹیچر تھیں،انکو دیکھ کر میری جان میں جان آئی میں نے انہیں کہا کہ یہاں جرائم پیشہ لوگ ہیں، جلدی گاڑی چلائیں. وہ جرائم پیشہ عناصر اتنی دیر میں انکی گاڑی کے سامنے آئے، انکا گاڑی کا نمبر نوٹ کیا، انکا حلیہ نوٹ کیا ،میں اپنے ہواس میں نہیں تھی بس یہی دیکھ سکی کہ دونون نے شلوار قمیض پہن رکھی تھی،

طالبہ کا مزید کہنا تھا کہ پھر ٹیچر نے رینجرز کو کال کی اور سب بتایا،طالبہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں سب لڑکیاں پیدل جاتی ہیں الرٹ رہیں،جرائم پیشہ عناصر کراچی یونیورسٹی میں موجود ہیں

کراچی یونیورسٹی میں طالبات محفوظ نہ رہیں،ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ

Leave a reply