مسلم لیگ ن کے رہنما ،سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کا عمل 30 نومبر تک مکمل ہورہا ہے، اس کے بعد الیکشن یقینی ہیں عام انتخابات فروری کے پہلے ہفتے میں ہوں گے،قانونی رائے کے تحت نواز شریف کی نااہلی ختم ہو چکی ہے،جہاں تک سزا کا تعلق ہے نواز شریف کیخلاف کمزور کیس ہے،نواز شریف سزا کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرینگے اور وہ بری ہوجائیں گے،
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ رانا مقبول احمد پاکستان مسلم لیگ ن کے ایڈوائزر ایک سچے اور کھرے انسان تھے، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف وطن واپس تشریف لا رہے ہیں ،ہم سب ملک کر پارٹی قائد کا پر جوش استقبال کریں گے ،نواز شریف وطن واپسی پر آکر پارٹی کو منعظم اور آیندہ انتخابات میں پارٹی کو لیڈ کریں گے ، انتخاب کے لیے نئے سنسز پر تمام جماعتوں کو متفق ہونا خوش آئند بات ہے ،ڈی لیمٹیشن 30 نومبر کو مکمل ہو جائے گی اس کے ٹھیک 54 دن بعد انتحابات ہوں گے ،تحریک انصاف قانونی طور پر سیاسی جماعت ہونے کے ناطے الیکشن میں حصہ لے ،لیکن جن عناصر نے نو مئی کے واقعات میں حصہ لیا ان کو تحریکِ انصاف کو خود علیحدہ کر دینا چاہیے ،جن لوگوں نے شہدا کی یادگار کو نقصان پہنچایا اور بے حرمتی کی ان کو انتخابات میں موقع نہیں دینا چاہے ،
پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں تو اچھی بات ہے، انکا ملک ہے واپس آنا چاہیے ،نگران حکومت نہیں ن لیگ کی حکومت ہے ، فواد حسن فواد کی شمولیت سے واضح ہوگیا ، فواد حسن فواد کی کابینہ میں شمولیت سے واضح ہوگیا ہے ن لیگ کی حکومت ہے، ن لیگ کی گزشتہ حکومت کو بھی فواد حسن فواد ہی چلاتے تھے،بلاول بھٹو واضح کہہ چکے ہیں 90 دن میں نہیں تو 120 دن میں الیکشن کرائیں ، تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی ، دھاندلی ہوئی تو موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا نام بھی لکھا جائیگا،
سینئر رہنما مسلم لیگ ن رانا تنویز حسین کا کہنا ہے کہ سب کو پتہ تھا مردم شماری نوٹیفائی ہوگی تو حلقہ بندیاں ہونگی، الیکشن میں تاخیر ہوگی ، بلاول بھٹو کو اعتراض تھا تو سی سی آئی میں مراد علی شاہ کے ذریعے انکار کرتے نواز شریف گرفتار ہوتے ہیں یا نہیں واپس تو آئیں گے نواز شریف نے پہلے بھی قانون کا سامنا کیا اب بھی سامنا کریں گے ،
نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،
نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے، پاکستان آمد پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے اسلام اباد کے بجائے لاہور آنے کا فیصلہ کیا ، اور ان کی وطن واپسی عام پرواز سے ہوگی،نواز شریف نے مرکزی قیادت کو استقبال کے لئے ٹاسک سونپ دیا ہےمریم نواز استقبالی معاملات کی نگرانی کر رہی ہیں، اور تنظیمی عہدیداران کو استقبالیہ جلسے میں زیادہ سے زیادہ لوگ لانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔