لاہور اینٹی کرپشن کورٹ، دوست محمد مزاری کیخلاف سرکاری اراضی پر قبضہ کا کیس مسابق ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کے پانچ شریک ملزمان کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی

عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت میں 18فروری تک توسیع کر دی ،انویسٹی گیشن افسر نے تفتیش مکمل کرنے کیلیے مہلت طلب کی ،ڈیوٹی جج اینٹی کرپشن کورٹ خالد محمود بھٹی نے سماعت کی ،شریک ملزم معظم مسعود مزاری، عزیز اللہ، پیر بخش، کاشف مزاری اور فہد مزاری نے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے،شریک ملزمان نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ دوست محمد خان مزاری کو ضمانت پر رہائی مل چکی ہے،عبوری ضمانت منظور کی جائے شامل تفتیش ہونا چاہتا ہیں ڈر ہے اینٹی کرپشن حکام گرفتار نہ کر لیں،

وکیل ملزمان نے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مقدمہ درج کیا گیا، اراضی پر قبضہ کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے ملزمان پر سرکاری اراضی کا ریکارڈ قبضہ میں رکھنے کا بھی الزام ہے ،

سابق ڈپٹی سپیکردوست محمد مزاری کو محکمہ اینٹی کرپشن نے سرکاری اراضی پر قبضہ کے سکینڈل میں گرفتار کیا تھا۔ دوست مزاری جسمانی ریمانڈ پر بھی رہے بعد ازاں انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تو دوست مزاری نے درخواست ضمانت دائر کی  عدالت نے سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد خان مزاری کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرلی عدالت نے دوست مزاری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے دوست مزاری کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا

پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ،فائرنگ،قاتلانہ حملہ کیا گیا، بیٹے کا دعویٰ

 ایف بی آر نے اینکر عمران ریاض خان کو نوٹس بھجوایا ہے

پی ٹی آئی کارکنان کا مسجد میں گھس کر امام مسجد پر حملہ، ویڈیو وائرل

Shares: