لاہور ہائیکورٹ، انتخابی نتائج کیخلاف درخواستوں پر سماعت

0
110
election vote

لاہور ہائیکورٹ: مریم نواز کے آر اوز کے فیصلہ این اے 119 کے رزلٹ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،
مریم نواز کو مہارانی کہنے پر جسٹس علی باقی نجفی بولے، ایسے الفاظ استعمال کئے تو کیس نہیں سنوں‌گا
مریم نواز شریف کے وکیل اعظم نزیر تاڑر نے دلائل دئیے،سماعت کے آغاز پر درخواست گزار، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہزاد فاروق کے وکیل آفتاب باجوہ نے کہا کہ ہم نے مہارانی مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑا ہے، جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے ان کو ٹوکا کہ آپ ایسے الفاظ استعمال کریں گے تو میں کیس نہیں سنوں گا،اعظم نذیر تارڑ نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ادب سے بات کریں جس پر وکیل نے ان کو جواب دیا کہ آپ کون ہوتے ہیں مجھے بات کرنے سے روکنے والے،جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ میں کسی بار کونسل کے نمائندے کے خلاف یہاں بات نہیں سنوں گا،وکیل آفتاب باجوہ نے عدالت میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑا تو درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا۔

صوبائی نشستوں پر فارم 47 جاری کرتے ہوئے آر او امیداروں کو نوٹسز کرنے کا پابند نہیں،وکیل الیکشن کمیشن
وکیل الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنے دلائل میں کہا کہ درخواست گزاروں کی شکایت الیکشن کمیشن کو موصول ہوئی، الیکشن کمیشن کے پاس 100 کے قریب شکایات سماعت کیلئے مقرر ہیں، امیداروں کی کامیابی کے حتمی نوٹیفکیشن کے بعد الیکشن ٹربیونل فورم بنتا ہے، ابتدائی اسٹیج پر الیکشن کمیشن تمام شکایات کو سن رہا ہے، ابھی جو شکایات آرہی ہیں، گنتی وغیرہ کی ہیں، اس پر فیصلے کررہے ہیں ، الیکشن کمیشن حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد الیکشن ٹریبونل کا اعلان کرے گا، صوبائی نشستوں پر فارم 47 جاری کرتے ہوئے آر او امیداروں کو نوٹسز کرنے کا پابند نہیں

ہمیں الیکشن کمیشن کو کچھ عزت دینے کی ضرورت ہے،وکیل مریم نواز
مریم نوز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں دلائل دیئے،عدالت میں مریم نواز کے وکیل کی جانب سے مختلیف کیسز کی ججمنٹ پیش کی گئی، وکیل نے کہا کہ ان ججمنٹ میں واضح لکھا ہوا ہے کہ امیدوار پہلے الیکشن کمیشن جائیں اسکے بعد الیکش ٹریبونل میں جائے،فارم 45 میں بہت سی تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں،فارم 47 کی تیاری کے وقت تمام امیدواروں کے ایجنٹ یا کئی خود موجود تھے، ہم عدالت میں ریکارڈ پیش کریں گے جس سے ظاہر ہوگا تمام امیدواروں کے ایجنٹ اور امیدوار موجود تھے، ٹیلی فونز کا ریکارڈ جیو فینسنگ کا ریکارڈ عدالت پیش کریں گے، آر او آفس میں فارم 47 جاری کرتے ہوئے بہت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، آر او آفس کے باہر جو جیت رہا ہوتا ہے اس کے بندے خوشیاں منانا شروع کردیتے ہیں اور آر او آفس میں جو امیدوار ہار جاتے ہیں وہ احتجاج کرتے ہیں، وہاں امیدواروں کے حامیوں کے درمیان تصادم کا خدشہ ہوتا ہے، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم پروسیجر کو فالو نہیں کرتے جبکہ قانون میں تمام چیزیں موجود ہیں، سلمان اکرم راجہ کے کیس میں آر او آفس میں پانچ سو لوگ آمنے سامنے آگئے تھے جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط بیانی مت کریں ایسا کچھ نہیں،وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن کے بعد آر او آفس میں ایک ہنگامہ انگیز صورتحال ہوتی ہے اسی وجہ سے الیکشن قوانین میں ترمیم کرکے کچھ قوانین میں تبدیلی کی گئی، ہمیں الیکشن کمیشن کو کچھ عزت دینے کی ضرورت ہے،،الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ کے صدر شہزاد شوکت بھی پیش ہوئے،عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوط کر لیا،جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست پرسماعت کی

لاہور ہائی کورٹ میں این اے 128 کے امیدوار سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ کیا یہ معاملہ بھی دوسری درخواستوں کی طرز کا ہے،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمیں تصدیق شدہ فارم 45 جاری ہوئے، فارم 47 میں ہمیں ہرا دیا گیا۔

این اے 117، علیم خان کی کامیابی کیخلاف درخواست، دلائل طلب
لاہور ہائیکورٹ نے این 117 سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار عبدالعلیم خان کی کامیابی کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے دلائل طلب کر لئے، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی نے این اے 117 سے آزاد امیدوار کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ حلقہ این اے 117 سے عبدالعلیم خان کو کامیاب قرار دیا گیا، امیدوار عبدالعلیم خان فارم 45 میں ناکام ہو چکے تھے، آر او کے فارم 47 میں عبدالعلیم خان کو کامیاب قرار دے دیا گیا، الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی،ہ آر او کو درخواست دی مگر اس کے باوجود اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی، عدالت سے استدعا ہے کہ عبدالعلیم خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے، عدالت نے آزاد امیدوار کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے دلائل طلب کر لئے۔

خواجہ آصف ،حمزہ شہباز سمیت دیگر کی الیکشن میں کامیابی کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی،لاہورہائیکورٹ نےریحانہ ڈار کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ درخواست قابل سماعت ہے کیونکہ ابھی الیکشن کا پروسیس مکمل ہوا ہے،کیا درخواستگزار پہلے آر او کے پاس درخواست دائر کرنے کے پابند نہیں ؟ پہلے درخواست دائر کرنے کا فورم الیکشن کمیشن کا ہے ،الیکشن کمیشن کو امیداروں کی درخواستوں پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردیتے ہیں،وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں براہ راست درخواستیں دائر کرنے کا دائرہ اختیار نہیں ہے، ن لیگی وکیل نے کہا کہ ہم نے ملکر الیکشن کمیشن کے رولز اور قوانین کو مضبوط بنانا ہے، وکیل ریحانہ ڈار نے کہا کہ ہم ریٹرننگ افسر کے پاس درخواست لیکر گئے تھے،

لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی نتائج کے خلاف درخواستوں پر کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی ، عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن بارہ بجے تک بتائے کہ آپ کے پاس کتنی کمپلینٹس آئی ہیں۔

‏لاہور ہائیکورٹ،انتخابات کے انتخابی نتائج سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی،الیکشن کمیشن کے وکیل نے تمام نے الیکشن کمیشن میں درخواستوں کی تفصیلات عدالت میں بتا دی .وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالت میں دائر درخواستوں میں ریحانہ ڈار سمیت سات امیدواروں کی درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر ہوچکی ہیں ،میاں محمود الرشید ،شہزاد فاروق سمیت نو امیداروں نے الیکشن کمیشن میں درخواست نہیں دی ،تمام درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنا چاہیے ،الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر سماعت شروع کردی ہے،الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرنے کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن بتا چکا ہے

عدالت نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ،جسٹس علی باقر نجفی نے ریحانہ ڈار سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا ،درخواست گزاروں نے فارم 47 کے نتائج کو چیلنج کیا ،

دعا اور خواہش ہے حالیہ انتخابات ملک میں معاشی استحکام لائیں،آرمی چیف

سندھ میں پی پی کا تیر چل گیا،نتائج مکمل،پیپلز پارٹی84 سیٹیں لے اڑی

آزاد امیدواروں نے بڑےناموں کو شکست دیکر ایوان پہنچنے سے روک دیا

قومی وصوبائی855 میں سے 831 نتائج،آزاد 335 سیٹیں،ن لیگ 216 لے اڑی

این اے 130 لاہور ، نواز شریف جیل میں گرفتار یاسمین راشد سے جیت گئے

تخت لاہور،لطیف کھوسہ، میاں اظہر ،وسیم قادر کی جیت،شہباز،حمزہ،مریم،ایازصادق کی بھی جیت

پنجاب،عمران نذیر،سلمان رفیق،میاں اسلم اقبال،بلال یاسین جیت گئے، رانا مشہود کو شکست

انتخابی نتائج،آزاد امیدوار وں کا پلڑا تاحال بھاری، ن لیگ دوسرے نمبرپر

تحریک انصاف کیلیے اچھی خبر، مخصوص نشستوں کا حصول آسان ہو گیا

آزاد امیدوار ابھی تک آگے،مگر نواز شریف کو حکومت بنانے کی جلدی

مانسہرہ سے نواز شریف جیت چکے ہیں،اسحاق ڈار کا دعویٰ

Leave a reply