لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ، کرائم رپورٹر جاں بحق

0
222

لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ، کرائم رپورٹر جاں بحق
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے
قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، صحافتی تنظیموں کا احتجاج کا اعلان

لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے حسنین شاہ کی موت ہو گئی ہے، حسنین شاہ اپنی گاڑی پر سوار کلب آ رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، صحافیوں کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر موجود ہے حسین شاہ کرائم رپورٹر تھے انکا تعلق کیپٹل ٹی وی سے تھا۔ نامعلوم افراد فائر کرکے فرار ہوگئے،نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس موٹر سائیکل پر ملزمان آئے اور گولیاں چلائیں عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکل کا نمبر LER 303 تھا

ایدھی انفارمیشن بیورو لاہورکا کہنا ہے کہ سول لائن کے علاقہ ڈیوس روڈ کار پر فائرنگ ہوئی،نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کی اور کار سوار موقع پر دم توڑ گیا۔ کارسوار کی شناحت صحافی حسنین شاہ کے نام سے ہوئی۔ایدھی ایمبولنس اور ایدھی رضاکار موقع پر موجود ہیں ایدھی رضاکار پولیس کاروئی کے بعد لاش کو مردہ خانے منتقل کریںگے

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے لاہور پریس کلب کے باہر نجی ٹی وی کے صحافی کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے قتل میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم بھی دیا ہے اور کہا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے- مقتو ل حسنین شاہ کے لواحقین کو ہرصورت انصاف فراہم کیا جائے – وزیر اعلی عثمان بزدار نے مقتول کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ،وزیر اعلی عثمان بزدار نے سوگوار خاندان کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے شملہ پہاڑی کے نزدیک کار پر فائرنگ سے صحافی کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش اور گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں کروائیں۔آئی جی پنجاب نے افسران کو صحافی کے لواحقین سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے

پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے ڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر پولیس نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے ،ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کیا جائے

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سینئر صحافی حسنین شاہ کا لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ میں قتل دہشت گردی ہے۔ دن دیہاڑے قتل وغارت گری کی وارداتیں معمول بن چکا ہے۔ مجرموں کو گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔ اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔ آمین

کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے لاہور پریس کلب کے رکن اور کیپیٹل ٹی وی کے کرائم رپورٹر کے دن دیہاڑے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حسنین شاہ کے قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے پاکستان میں صحافیوں کے قتل کے محرکات جاننے کی ضرورت ہے

پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی انفارمیشن سیکرٹری زوبیہ خورشید راجہ کا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی حسنین شاہ کو دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے بیدردی سے قتل کردیا۔حسین شاہ کرائم رپورٹر تھے انکا تعلق کیپٹل ٹی وی سے تھا۔قتل کی مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں

ن لیگی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ یہ جان کی بہت تکلیف ہوئی کہ فائرنگ سے ایک صحافی بھی جاں بحق ہوگئے۔اللہ ان کے گھر والوں کو صبر دے۔ نااہل حکومت نے ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال بھی خراب کر دی۔ اب اس نالائق حکومت کا جانا ٹھہر گیا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس نے ورکنگ جرنلسٹس کیپیٹل نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر حسنین شاہ کے بہیمانہ قتل کی شدید مزمت کرتے ہوئے متعلقہ سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پرقاتلوں کو گرفتار کرے اور انہیں قرار واقعی سزا دے۔

پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ورکنگ جرنلسٹ کو دن دیہاڑے فائرنگ کر کے قتل کرنا کھلم کھلا دہشت گردی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کئی بار حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ورکنگ جرنلسٹوں کو تحفظ فراہم کیا جائے مگر اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ کیپیٹل نیوز چینل کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ کو فائرنگ کر کے قتل کرنے پر پوری صحافی برادری میں تشویش پائی جارہی ہے۔ تمام صحافتی برادری غم اور غصہ کی کیفیت سے دوچار ہے۔ موجودہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام پوچکے ہیں۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ وہ حسنین شاہ کے قتل پر ان کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر اعظم, وزیر داخلہ, آئی جی پنجاب اور دیگر ذمہ دار اداروں سے پر زور
مطالبہ کیا ہے کہ حسنین شاہ کے قاتلوں کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرکے اس قتل کے پیچھے چھپے محرکات کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس دہشت گردی کے خلاف کل شدید احتجاج کریں گے۔

الیکٹرانک میڈیارپورٹرز ایسوسی ایشن(ایمرا) کے صدر محمدآصف بٹ،سینئربائب صدرعرفان ملک، نائب صدر ارشد چوہدری ، نعمان شیخ، مروہ عنصر چوہدری، سیکرٹری سلیم شیخ،ایڈیشنل سیکرٹری عبدالقادر خواجہ، فنانس سیکرٹری جواد ملک، سینئر جوائنٹ سیکرٹری سرفرازخان،جوائنٹ سیکرٹری ثاقب سلیم، خرم عباس، طیبہ بٹ،انفارمیشن سیکرٹری شفیق شریف اور ایمراباڈی نے کیپٹل ٹی وی کےسینئر کرائم رپورٹر، لاہور پریس کلب اور ایمراکے کونسل ممبرحسنین شاہ کو نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ سے قتل کرنے کی پرزور اور شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایمرا صدر محمد آصف بٹ کا اپنے مذمتی بیان میں کہنا ہےکہ کیپٹل ٹی وی کے سینئر کرائم رپورٹر کو لاہور پریس کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے دن دیہاڑے گولیاں مار کر قتل کرنا انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت فعل ہے۔اور جس دیدہ دلیری سے نامعلوم افراد نے ورکنگ جرنلسٹ کو گولیوں کا نشانہ بنایا ہے اس پر پوری صحافی برادری میں تشویش پائی جارہی ہے۔ تمام صحافتی برادری غم اور غصہ کی کیفیت دوچار ہے۔ موجودہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام پوچکے ہیں۔ہم اپنے صحافی بھائی حسنین شاہ کے قتل پر ان کے لواحقین کے غم میں برابر شریک ہیں۔

ایمرا باڈی نے وزیر اعظم عمران خان، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، وزیر قانون راجہ بشارت اور آئی جی پنجاب پولیس، سی سی پی لاہورسمیت پولیس کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ حسنین شاہ کے قاتلوں کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرکے اس قتل کے پیچھے محرکات کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔ورنہ ایمرا باڈی بھرپور احتجاجی مظاہرہ کرے گا۔ جس کی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔

درندگی کا نشانہ بننے والی بچی کے والد نے کیا حکومت سے بڑا مطالبہ

جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟

شوہر نے گھریلو جھگڑے کے بعد بیوی پر تیزاب پھینک دیا

تیزاب گردی کا شکار "مریم” کا انصاف کا مطالبہ

شوہر نے بیوی پر تیزاب پھینک دیا

بے اولاد ہیں، بچہ خرید لیں، بچے پیدا کرنے کی فیکٹری، تہلکہ خیز انکشاف

لاہور پریس کلب الیکشن، اعظم چودھری دوسری بار صدر منتخب

Leave a reply