لاہور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا؛ چئیرمین سینٹ وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے ماڈل ٹاون پہنچ گئے
لاہور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا؛ چئیرمین سینٹ وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے ماڈل ٹاون پہنچ گئے جہاں پاکستانی سیاست بارے بہت سارے اہم فیصلے ہونے ہیں اس حوالے سے ایک صارف نے لکھا ہے کہ؛ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے ماڈل ٹاون لاہور پہنچ گئے اور دیکھیں کہ؛ "سیاست بڑی ظالم چیز ہے کل کے دشمن آج کے دوست بن گئے.
چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے ماڈل ٹاون لاہور پہنچ گئے،،،
سیاست بڑی ظالم چیز ہے،، کل کے دشمن اج کے دوست بن گئے pic.twitter.com/jM0zL6yuJb— Ali Waqar (@aliwaqarsindhu) December 3, 2022
دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے اپنے وفد کے ہمراہ ماڈل ٹاون وزیر اعظم کی رہائش گاہ پہنچے جہاں چئیرمین سینٹ موجودہ سیاسی صورتحال پر وزیر اعظم سے مشاورت کریں گے. اور دونوں رہنماء ایک دوسرے ملک کے اہم معاملات پر گفتگو کریں گے.
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے کہ مسلم لیگ ن نے سیاسی محاذ پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کو پہلے الزامات یاد کرائے جائیں اور ابھی مذاکرات کی بات کو لٹکایا جائے۔ شرکا نے رائے دی کہ عمران خان سیاست کر رہے ہیں اور وہ ہمیں بھی کرنی چاہیے جبکہ عوام کو یاد کرایا جائے کہ عمران خان مذاکرات کی دعوت پر کیا کہتا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں نے عمران خان کو صدق دل سے میثاق معیشت کی دعوت دی تھی۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مذاکرات کے وقت کا انتظار کیا جائے اور پھر الزامات یاد کرائے جائیں جبکہ عمران خان اگر غیر مشروط مذاکرات پر تیار ہوں تو معاملہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم پر رکھا جائے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان نے کالے کرتوتوں کیوجہ سے اندر جانا ہے. رانا ثناءاللہ
امریکا نےپاکستان سمیت 12 ممالک کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنیوالےممالک کی فہرست میں شامل کرلیا
مسلم لیگ ن کی سابق صدر اور سینئر پارلیمنٹیرین نجمہ حمید انتقال کرگئیں
آزاد کشمیر بلدیاتی الیکشن،پولنگ سٹیشن پرپتھراؤ، متعدد افراد زخمی
بعض اتحادی کہتے ہیں کہ ان کو فیس سیونگ نہیں دینی چاہیے یہ بھول جائیں کہ ہم آپ کو ملک میں آئینی بحران پیدا کرنے دیں گے،خواجہ سعد رفیق
مذاکرات اور دھمکیاں،ایسا نہیں چلے گا، حکومت نے عمران خان کو آفر بھی دے دی
تاہم لاہور پر سب کی نظریں اس لیئے بھی ہیں کہ یہ ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان آصف زردری اور شہباز شریف وغیرہ اس صوبہ کو اہمیت دیتے ہیں دوسری جانب عمران خان نے جو دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ پنجاب سمیت اپنی صوبائی حکومتیں توڑ دیں گے جبکہ وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی نے بھی کہا ہے کہ یہ حکومت عمران خان کی حکومت ہے یہی وجہ ہے کہ اب حکمران اتحادی جماعت نہیں چاہتی ہے کہ ایسا ہو اس لیئے وزیر اعظم شہباز شریف نے خود متحرک کرتے ہوئے لاہور میں ملاقاتیںتیز کردی ہیں.