لڑکی کا لڑکا بن کر لڑکی سے شادی،دلہا عدالت میں پیش نہ ہوا، عدالت کا بڑا حکم

0
77

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لڑکا بن کر لڑکی سے شادی کرنے کے خلاف رٹ پٹیشن کی لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں سما عت کے دوران عاصمہ بی بی عرف علی آکاش ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوسکی،

عدالت نے پولیس کو سکیورٹی فراہم کرنے اور میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت میں سما عت کا آغاز ہوا تو وکیل نے آکاش کی منفی کورونا رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ علی آکاش بخار میں مبتلا ہے جبکہ دونوں کی جان کو خطرہ ہے لہذا وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتے ، لاہور پولیس کو حکم جاری کیا جائے کہ وہ سکیورٹی فراہم کرے ،

جس پرجسٹس صداقت علی خان نے سی پی او راولپنڈی کو سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا 4 اگست تک علی آکاش کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیاجائے ،

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل مجیب الرحمن کیانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ علی آکاش ٹیکسلا میں نہیں لاہور میں ہے اس لئے لاہور کا ایڈریس موجود ہونا چاہئے ،اسلامی قوانین میں عورت کی عورت سے شادی جائز نہیں،عدالت نے قرار دیا کہ اس کیس کے حل کے لئے تین آپشنز ہیں،

کیس مکمل طور پر ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کو بھیج دیا جائے یا عدالت عالیہ خود کوئی جنرل آرڈر پاس کر دے یا وکلا اس پر معاونت کریں لیکن تینوں صورتوں میں علی آکاش کا میڈیکل ٹیسٹ لازمی ہے ،عدالت نے ان ریمارکس کے ساتھ سما عت 4 اگست تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ عاصمہ بی بی نامی لڑکی نے نیہا نامی لڑکی سے شادی کی۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں عاصمہ بی بی نامی لڑکی نے نیہا نامی لڑکی سے شادی کر لی، دونوں نے عدالت میں پیش ہو کر کورٹ میرج کی ہے اورعاصمہ نے اپنا شناختی کارڈ تبدیل کروا کر نیا نام آکاش رکھا ہے۔ دونوں لڑکیاں ٹیکسلا کی رہائشی ہیں۔

نیہا کے والد نے وکیل راجہ امجد جنجوعہ کے توسط سے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں رٹ دائر کر دی ہے، اور پٹیشن ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سماعت کیلئے منظور بھی کرلی گئی ہے جب کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں لڑکیوں کو بدھ 15 جولائی کو طلب کیا تھا

دوسری شادی کرنیوالے ہو جائیں خبردار،بیوی کی اجازت کے بعد کس کی اجازت ضروری؟ عدالت کا بڑا حکم

دوسری شادی کرنے والوں کےلیے ایک اور شرط لگا دی گئی،

بغیر اجازت دوسری شادی، دولہا بھائی پہنچے جیل،عدالت نے سنائی سزا

دوسری شادی کرنیوالوں کے لئے بڑی خوشخبری آ گئی

امجد جنجوعہ کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں کے نکاح نامے کا اندراج کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ دس میں ہوا، آکاش علی کے لڑکی ہونے کی تمام دستاویزات عدالت کو فراہم کیں، نادرہ سے عاصمہ بی بی نے اپنا شناختی کارڈ تبدیل کروایا اورعاصمہ بی بی کے مطابق اس نے جنس تبدیل کروائی، جب کہ پاکستان میں جنس کی تبدیلی ناممکن بھی ہے اور غیر شرعی بھی۔

Leave a reply