اسرائیلی حملےکےبعد ہسپتال میں طبی عملے کی لاشوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

سات اکتوبر سے اب تک اسرائیل تقریبا 115 چھوٹے بڑے طبی مراکز پر حملے کر چکا ہے
ghazza

اسرائیل نے گزشتہ شب غزہ کے ہسپتال پر بمباری کی ہے جس سے کم از کم 500 افراد کی موت ہوئی ہے، اسرائیل کی جانب سے ہسپتال پر یہ پہلا حملہ نہیں بلکہ سات اکتوبر سے اب تک اسرائیل تقریبا 115 چھوٹے بڑے طبی مراکز پر حملے کر چکا ہے جن میں سے کئی مکمل تباہ ہو گئے ہیں، مسلسل اسرائیلی بمباری کی وجہ سے طبی عملے کی بھی اموات ہوئی ہیں

اسرائیلی حملوں میں اب تک 3500 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 12 ہزار شہری زخمی ہیں،ہسپتال پر حملے کے بعد برطانیہ میں فلسطینی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے برطانوی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کر دیا،برطانیہ میں تنطیموں نے برطانوی وزیر خارجہ برائے بین الاقوامی تجارت کو خط لکھا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل سے اسلحہ برآمد کے تمام لائسنس معطل کئے جائیں.

ہسپتال پر بمباری کے بعد غزہ میں وزارت صحت کی جانب سے ڈاکٹر یوسف ابوریش نے ہسپتال میں پریس کانفرنس کی ،پریس کانفرنس کی تصاویر اور ویڈیو سامنے آئی ہیں، اس پریس کانفرنس میں میڈیا کی بجائے، انسانی لاشوں کا ڈھیر ان کے سامنے ہے،ڈائس کے ساتھ ایک والد اپنے بیٹے کی لاش کو اٹھا کر دنیا کے سامنے بےبسی کی تصویر بنا ہوا ہے،ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز کے ڈاکٹر غسان کا کہنا تھا کہ ہم ہسپتال میں سرجری کر رہے تھے کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوا،یہ ایک قتل عام ہے،

ہسپتال حملہ،اسرائیل کا انکار،اسلامک جہاد کو ذمہ دار قرار دے دیا

وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

ہسپتال پر بمباری،فلسطینی صدر کی جوبائیڈن سے ملاقات منسوخ

Comments are closed.