لانچ سے چند منٹ قبل انسانی تاریخ کے سب سےطاقتورراکٹ کی پروازملتوی
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/04/spacex-905x613.jpg)
دنیا کے سب سے طاقتور راکٹ کی پہلی پرواز لانچ سے چند منٹ قبل ملتوی کر دی گئی۔
باغی ٹی وی: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ اسٹار شپ راکٹ کی اولین پرواز 17 اپریل کو شام 6 بجے سے ساڑھے 7 بجے کے دوران ٹیکساس سے لانچ کی جانے تھی تاہم لانچ سے چند منٹ قبل انسانی تاریخ کے سب سے طاقتور راکٹ کی پرواز کم از کم 48 گھنٹوں کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
30 ہزار سال سے برف میں محفوظ پراسرار کھال کی گیند گلہری نکلی
A pressurant valve appears to be frozen, so unless it starts operating soon, no launch today
— Elon Musk (@elonmusk) April 17, 2023
A pressurant valve appears to be frozen, so unless it starts operating soon, no launch today
— Elon Musk (@elonmusk) April 17, 2023
ایلون مسک نے ٹوئٹر پر لانچ کے عمل میں فنی خرابی کے بارے میں بتاتے ہوئے راکٹ کی پرواز ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
Learned a lot today, now offloading propellant, retrying in a few days …
— Elon Musk (@elonmusk) April 17, 2023
رپورٹس کے مطابق اسپیس ایکس اس ہفتے کے آخر میں دوبارہ راکٹ کو لانچ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے دنیا کا سب سے طاقتور اسٹار شپ راکٹ 120 میٹر لمبا ہے جس کا وزن 50 لاکھ کلو گرام ہے۔
گزشتہ روز بغیر عملے کے مشن کو بوکا چیکا، ٹیکساس سے لانچنگ سے چند منٹ قبل ہی منسوخ کر دیا گیا تھا مسک نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ مسئلہ منجمد "پریشرنٹ والو” کی وجہ سے ہوا ہے لیکن سپیس ایکس اس ہفتے کے آخر میں دوبارہ لانچ کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔
اسپین میں روبوٹ نے پھیپھڑوں کا کامیاب ٹرانسپلانٹ کر لیا
ایلون مسک نے لانچ سے قبل 16 اپریل کو ٹوئٹر اسپیسز میں بتا دیا تھا کہ میری توقعات بہت زیادہ نہیں، اگر ہم کچھ غلط ہونے سے قبل راکٹ کو کچھ دور لے جانے میں کامیاب ہو گئے تو میں اسے کامیابی تصور کروں گا، بس لانچ پیڈ پر وہ پھٹ نہ جائےانہوں نے امکان ظاہر کیا تھا کہ لانچ کو ملتوی کیا جاسکتا ہے کیونکہ ہم بہت زیادہ احتیاط کر رہے ہیں۔
یہ اسپیس ایکس کی جانب سے مکمل طور پر تیار راکٹ کو زمین کے مدار کی جانب بھیجنے کی پہلی کوشش ہوگی، جس کے پروٹو ٹائپ ماڈلز کی آزمائش برسوں سے کی جا رہی تھی۔
رپورٹس کے مطابق یہ وہ راکٹ ہے جسے ایلون مسک انسانوں کو مریخ پر لے جانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور وہ تو یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ اسپیس ایکس کو قائم کرنے کا واحد مقصد اسٹار شپ جیسی سواری تیار کرنا ہے جو انسانوں کو مریخ پر بسانے میں مدد فراہم کر سکے۔
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق …
پہلی پرواز کے دوران یہ راکٹ بغیر کسی انسان کو لیے زمین کی سطح سے 150 میل بلندی تک جائے گا اسٹار شپ کو بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا اور یہ بنیادی طور پر 2 حصوں پر مشتمل ہے یہ ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہے جبکہ دوسرا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے آزمائشی لانچ کے دوران سپر ہیوی بوسٹر خود کو الگ کرکے سمندر میں اترنا تھا جبکہ اسپیس کرافٹ زمین کی مدار تک جانا تھا اور پھر سمندر پر اترنا تھا۔