لاہور:نوازشریف ، شہبازشریف کے حصے دار،جانی یار،منی لانڈرنگ کے بے تاج بادشاہ میاں منشا کے خلاف گھیرا تنگ ،اطلاعات کے مطابق شریف فیملی کے کارخاص،نوازشریف اورشہبازشریف کے حصے دار،جانی یار ، منی لانڈرنگ کے بے تاج بادشاہ جسے دنیا میاں منشا کے نام سے یاد کرتی ہے ،اب سارے کرتوت سامنے آنے کے بعد سخت مشکل میں ہیں
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایف آئی اے نے کافی تحقیقات کے بعد ایسے ثبوت اکٹھے کرلیئے ہیں کہ جن کے بعد اب نہ تومیاں شہبازشریف کا بچنا ممکن ہے اورنہ ہی فرنٹ مین ، حصے دار میاں منشا اتنے بڑے ثبوتوں کوٹھکرا سکتے ہیں ، رہا معاملہ میاں نوازشریف کا تو وہ پہلے ہی مجرم قراردیئے گئے ہیں
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے لیگل نوٹس بھیجتے ہوئے کہاہےکہ ادارے کے پاس کافی ایسے ثبوت آگئے ہیں جن میں رمضان شوگرمل اوردیگرشریف فمیلی کی شوگر ملز میں منی لانڈرنگ کے ذریع اربوں روپے ہیرپھیرکرکے قومی خزانے کوبہت زیادہ نقصان پہنچایا گیاہے
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ
لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا
کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی
کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان
لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی
کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نشاط چونیاں ملز،غیر قانونی فائدہ دینے والے ملزم کے ریمانڈ میں توسیع
لاہور ہائیکورٹ نے میاں منشا کو حکم دیا ہے کہ وہ نیب کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں
اس نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ اربوں روپے کی کرپشن سامنے آئی ہےاوراس میں ایف آئی اے کے وہ افسران جن کوآپ نے اس جرم عظیم کوتکمیل کے مراحل تک پہچانے کے لیے استعمال کیا اب وہ بھی کٹہرے میں لائے جائیں گے ، اس نوٹس میں ان افسران کے نام اورعہدے بھی بیان کئے گئےہیں
اس نوٹس میں میاں منشا سے کہا گیا ہےکہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت آپ پرجرم ثابت ہوتا ہے لٰہذا قانون کے سامنے جواب دہ ہونا ہوگا
پاکستان کے معروف بزنس مین میاں منشا سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کیا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔ میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔
واضح رہے کہ میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے چیئرمین فاروق سلہریا نے گزشتہ برس بھی ایک درخواست نیب میں دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ میاں منشا نے 95ملین ڈالر منی لانڈرنگ کرکے پاکستان سے برطانیہ منتقل کئے ہیں۔ ایم سی بی بینک‘نشاط گروپ‘ڈی جی خان سیمنٹ‘آدم جی انشورنس اور نشاط پاور کمپنیاں میاں منشا کی ملکیت ہیں. نیب نے گزشتہ سال جون میں میاں محمد منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں۔
S 25 AMLA Notice MCB 19-09-2021