لبرل اور سیکولر اسلام دشمن ! تحریر: احسن ننکانوی

دنیا میں آپ کہیں بھی دیکھ لیں لبرل اور سیکولر ملحد آپ کو مختلف نظر آئیں گے۔
لیکن ان میں کچھ چیزیں قدرے مشترک بھی ہیں۔
آپ کہیں بھی دیکھ لیں یہ لوگ نہ تو عیسائیت کے خلاف ہوں گے نہ بدھ ازم کے اور نہ ہی یہودیوں کے نہ ہی ہندو ازم کے۔
لیکن جب اسلام کا نام آتا ہے تو ان لوگوں کو موت پڑ جاتی ہے۔
یہ دوسرے مذاہب کے تہواروں کو تو کچھ نہیں بولتا بلکہ ان کو پسند بھی کرتا ہے۔
لیکن اس کو جمعہ میں لوگوں کے اکٹھے ہونے سے اور عیدوں کے اجتماع سے اک انجانی تکلیف ہوتی ہے ۔
دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں روزانہ پوری دنیا میں کے-ایف-سی میکڈونلز اور بھی بہت سارے برینڈز جانوروں کا گوشت کرتے ہیں۔
لیکن جب مسلمان سنت ابراہیمی ادا کرتا ہے تو ان کو جانوروں پر ترس آنا شروع ہو جاتا ہے ۔
اگر دنیا میں کہیں بھی لوگ اپنے تہواروں ہولی دیوالی پر فضول خرچی کر رہے ہوں ان کو بھری نہیں لگتی لیکن حج پر جانے سے روکتا ہے۔
کہ اس سے اچھا کسی غریب کو دے دو ۔
یورپ میں لوگ سال میں لاکھوں ہزاروں کی تعداد میں اپنے پوپ کی زیارت کرنے کے لئے ویٹیکن سٹی کا رخ کرتے ہیں۔
ہندو لاکھوں کی تعداد میں اپنے سالانہ میلوں میں مختلف مندروں میں شرکت کے لئے پورے بھارت سے اجتماع میں آتے ہیں۔
اور وہ وہاں پر اکٹھے ہو کر اپنی رسومات ادا کرتے ہیں ۔
یہودی بدھ ازم سبھی مذاہب مختلف علاقوں سے اپنے سالانہ تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔
مجال ہے کہ ان کے کان پر جوں تک رینگتی ہو ۔
لیکن جب مسلمان حج کے لئے جمع ہوتے ہیں۔تو ان ہی لبرلز کی چیخیں آسمان تک سنائی دیتی ہیں۔
جب چرچ کی راہبائیں برقعہ پہنتی ہیں یہودیوں کی عورتیں برقعہ پہنے ان کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی ۔
مسلمانوں کی عورتوں کے حجاب پر اس کو کوئی اندرونی دکھ ہوتا ہے ۔
اور میں نے بہت سارے ایسے لوگوں کی وال پر کافی دفعہ یہ بات بھی پڑھی کے مسجد میں پیسے دینے سے یا مسجد میں کوئی چیز دینے سے بہتر ہے۔
کہ کسی غریب کی بیٹی کو بیاہ دو تو میں ان کو کہنا چاہتا ہوں۔
الحمدللہ غریب کو بھی دیتے ہیں اور مسجد میں بھی دیتے ہیں۔تم لوگوں کو یہ دکھ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ ہے سیکولرازم اور الحاد کا اصل دکھ اور ان کا اصل چہرہ۔ ان کی کتابیں، ان کے رسالے، ان کی ویب سائٹس، ان کے فیس بک پیجز ان کے ٹوئٹر اٹھالیں آپ کو صرف اور صرف اسلام اور شعائر اسلام سے نفرت ملے گی.
آپ تازہ صورت حال ہی دیکھ لیں بہت سے لوگوں نے عید قرباں پر لوگوں کو بھٹکانے کی کوشش کی ۔
یہ پیسے کسی غریب کو دے دو
ایک نے تو یہ بھی پوسٹ کی ہوئی تھی کہ میں ان پیسوں سے اپنے محلے میں ٹھنڈے پانی کا کولر لگواؤں گا ۔
کیا ان کو اب ہی یاد آتا ہے کولر لگوانا سارا سال کدھر سوئے رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ بہت ساروں نے تو یہاں تک مخالفت کی کہ جانور کی زندگی کا سوال ہے ۔
اور ان ہی حضرات کی وال میں پوسٹیں لگی ہوئی تھیں۔
کہ آج نہاری کھائی کسی نے کڑاہی کھائی تب ان لوگوں کو یاد نہیں آتا ہے کیا کی جانور مر رہے ہیں۔ یا ان کو سنت ابراہیمی پر ہی یاد آتا ہے ۔
ویسے ایک بات اور بھی بات یاد رکھنی چاہیے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے کو قربان کرنے کے لئے لے جا رہے تھے۔
تو شیطان نے اس وقت بھی روکا تھا ۔
کیونکہ یہ ملحد اور سیکیولر ز نہیں یہ منافق ہیں اور انتہائی گھٹیا دشمن ہیں اسلام کے

Comments are closed.