رحمان ملک کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس حراست میں ہلاک صلاح الدین کےمعاملے پرآئی جی پنجاب نے بریفنگ دی،آئی جی پنجاب نے کمیٹی کو بتایا کہ چوری کے مقدمےمیں گرفتارصلاح الدین ہماری تحویل میں مرگیا،ایس ایچ اواورباقی افسران کےخلاف مقدمہ درج کیا، صلاح الدین کی قبرکشائی دوبارہ کی گئی، صلاح الدین کےوالد کے کہنے پردوبارہ پوسٹ مارٹم کیا جائے گا،ملوث اہلکاروں کوقرارواقعی سزادی جائے گی.

رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں لترپروگرام ہرصورت ختم ہونا چاہیئے، جب آئین مارپیٹ کی اجازت نہیں دیتا توتھانوں میں ایساکیوں ہے، یقینی بنایا جائےصلاح الدین جیسےدلخراش واقعات دوبارہ نہ ہوں،

آئی جی اسلام آباد اورآئی جی پنجاب داخلہ کمیٹی میں پیش ہوئے، سینیٹرجاویدعباسی نے کہا کہ وزیرداخلہ آج پھرنہیں آئے، جس پر رحمان ملک نے کہا کہ انہوں نے ٹیلی فون کیا تھا وہ نہیں آسکتے ، وزیرداخلہ نے اگلےاجلاس میں آنے کایقین دلایاہے، سیکریٹری داخلہ چھٹیوں پرہیں

 

کمیٹی نے پاک افغان سرحد پربارودی سرنگ دھماکے کی مذمت کی ، داخلہ کمیٹی نے میجرعدیل اورجوان فرازکی شہادت پراظہارافسوس کیا،اراکین نے فاتحہ خوانی بھی کی،

چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کشمیر پر ایسا بیان دیا کہ بھارت ہوا پریشان

حکومت نے ایسا کیا کام کیا کہ رحمان ملک بھی تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے

رحمان ملک کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کوکشمیر کے حوالہ سے خط

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ افسوس ہم باڑلگا رہےہیں،افغانستان بارودی سرنگ بچھا رہا ہے ،بھارت کے تربیت یافتہ دہشتگرد پاکستان کیخلاف کارروائیاں کررہے ہیں،ہرپاکستانی اپنی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑا ہے،

 

ٹویٹر استعمال کرنے والوں کی لئے بری خبر، پاکستان میں ٹویٹر بند کرنیکی تجویز

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمشن کا سائبر کرائمز کیخلاف متعلقہ اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

سائبر کرائم، حکومتی رکن نے درخواست دی تو کیا جواب ملا؟ کمیٹی میں انکشاف

Shares: