لندن :پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ایشین بریڈ مین ظہیر عباس لندن کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) میں داخل ہیں ۔

خاندانی ذرائع کے مطابق دو دن پہلے ظہیر عباس کو لندن کے سینٹ میری اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس وقت وہ آکسیجن پر ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک ہے۔ظہیر عباس نے آج اشاروں کی مدد سے بیٹی سے سلام دعا کی، بیٹی شیشے کی دوسری جانب تھیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک قومی ٹیم کا کپتان سرفراز احمد کو ہی ہونا چاہیے، ظہیرعباس

اہل خانہ نے مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی ہے۔ 74 سالہ ظہیر عباس چند پہلے کرتار پور کے گوردوارے میں گرگئے تھے، بعد ازاں وہ براستہ دبئی یکم جون کو لندن کیلئے روانہ ہوئے تاہم دبئی میں قیام کے دوران وہ کورونا میں مبتلا ہوگئے۔ کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد ظہیر عباس دبئی سے لندن پہنچے۔ ظہیر عباس کو لندن پہنچ کر نمونیہ اور گردوں کی تکلیف ہوئی۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہیر عباس ڈائیلیسز پر ہیں اورکمزوری محسوس کررہے ہیں، ڈاکٹروں نے ان سے ملاقات پر پابندی لگا رکھی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہیر عباس کچھ دن قبل لندن پہنچے تو انکو نمونیہ کی شکایت کے باعث ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، ہسپتال میں داخل کئے جانے کے بعد انکی طبیعت مذید بگڑ جانے کی باعث آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا۔تاہم ڈاکٹرز ان سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں دے رہے۔

واضح رہے کہ ظہیر عباس نے پاکستان کے لئے ق78 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 5062 رنز بنائے جس میں 12 سینچریاں اور 20 نصف سینچریاں شامل ہیں۔نہوں نے 62 ایک روزہ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 2572 رنز بنائے جس میں 7 سینچریاں اور 13 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ایشین ڈان بریڈمین کے نام سے مشہورظہیر عباس پہلے بلے باز ہیں جنہوں نے ایک روزہ میچز میں 3 لگاتار سینچریاں اسکور کی۔

اس کے علاوہ ظہر عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 مرتبہ سینچری اسکور کرنے والے پہلے بلے باز ہیں۔رنز بنانے کی مشین کہلانے والے ظہیر عباس نے اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ اور ایک روزہ کیرئیرمیں 4،4 مرتبہ ڈبل سینچریزاسکور کیں۔

Shares: