مسنگ پرسن کے نام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ملک دشمنی،ماہ رنگ بلوچ کا گھناؤنا منصوبہ

baloch

دشمنوں کے ہاتھوں کھیلنے والی ،مسنگ پرسن کے نام پرملکی اداروں کیخلاف پروپیگنڈہ کرنیوالی ماہ رنگ بلوچ نے ایک بار پھر بلوچستان کے امن کے خلاف منصوبہ بندی کر لی ہے تا ہم بلوچستان کی عوام نے ماہ رنگ بلوچ کی ملک دشمن پالیسیوں کی وجہ سے اسے مسترد کر دیا ہے

بلوچستان کے غیور عوام نے مسنگ پرسن کے نام پر گوادر میں ہونے والے مارچ کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان کے خلاف سازش قرار دیا ہے،اور کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی پاکستان کے خلاف مہم چلا رہی ہے، دنیا بھر میں مسنگ پرسن کے کیس ہیں، بلوچستان میں یہ لوگ کہتے ہیں کہ چھ ہزار کیس ہیں جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ایک نام پانچ چھ چھ بار آ رہا تھا ،کچھ نواب سردار یورپ بیٹھے ہیں انکے پاس جو لوگ کام کرتے ہیں انکو بھی اس لسٹ میں ڈالا گیا، ماہ رنگ بلوچ کو حال میں ہی یورپ میں ایوارڈ دیا گیا ایوارڈ اس لئے دیا گیاکہ وہ پاکستان میں خانہ جنگی کرواتی ہے، پاکستان پرامن ملک ہے، ہم ملک کے ساتھ ہیں اداروں کے ساتھ ہیں، ماہ رنگ بلوچ نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہے.

گوادر اور مستونگ سے کنفرم اطلاعات آرہی ہیں کہ ماہ رنگ کی بلوچ یکیجھتی کمیٹی مارچ میں بلوچ دہشت گرد گروپوں اور اسمگلرز مافیا کے مسلح لوگوں نے شرکت کر لی ہے تاکہ ہجوم کے اندر سے کچھ لاشیں گرا کر حالات کو مشتعل بنایا جا سکے اور مزید لوگوں کو جو پہلے باہر نہیں نکلے انہیں باہر نکال کر اور بھڑکا کر سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا جا سکے اور امن و عامہ کی صورت حال کو بگاڑا جا سکے اِس لیے عوام سے درخواست ہے کہ اس مارچ سے دور رہیں کیونکہ اِسی مارچ کو استعمال کر کے دشمن بلوچستان میں امن بگاڑنے کے درپے ہے ،یہ سب کچھ ایک پلان کے تحت ہو رہا ہے – پہلے پی ٹی ایم سے بنوں کروایا گیا اب بلوچستان میں ماہ رنگ کو لانچ کر دیا گیا ہے ملک دشمن عناصر نے پاکستان کے خلاف قمر کس لی ہے

دوسری جانب گوادر کے عوام کی جانب سے عدم دلچسپی پر ماہرنگ بلوچ نے 28 جولائی کو ہونے والا بلوچ راجی مچی احتجاج کو بارشوں کا بہانہ بنا کر ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔اس ضمن میں اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مون سون بارشوں کے قبل از وقت آغاز کی وجہ سے پروگرام ملتوی کیا جاتا ہے.جلد نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف کا کہنا ہے کہ ماہرنگ بلوچ کے گوادر میں راجی مچی کا اصل مقصد پاکستان دشمن عناصر کی فنڈنگ کو ہضم کرنا ہے۔ وہ بلوچوں کی عزت اور غیرت کو بیرونی عناصر کے ہاتھوں بیچ رہی ہیں اور اپنی تجوریاں بھر رہی ہیں۔

ہائی کورٹ نے بلوچ مظاہرین کی گرفتار ی کا کیس نمٹا دیا

بلوچ لانگ مارچ،300 افراد گرفتار،مذاکراتی کمیٹی قائم،آئی جی سے رپورٹ طلب

ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت

 دو ہفتوں میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت

Comments are closed.