مہاراشٹرانتخابات، کیا بی جے پی شیوسینا کے درمیان سب ٹھیک چل رہا؟

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں اگلے ہفتہ کے دوران ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ ان میں بی جے پی اور شیوسینا مل کر الیکشن لڑ رہی ہے۔ لیکن دونوں جماعتوں کے درمیان کیا سب ٹھیک چل رہا ہے؟

بھارت، مہاراشٹر میں بی جے پی ، شیوسینا اتحاد ہو گیا

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی ابھی تک یہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہے کہ شیو سینا اور اس کے درمیان سب معاملات ٹھیک ہیں، لیکن ایسی خبریں بھی ہیں ہیں کہ ٹکٹوں کی تقسیم کا تنازعہ اور پھر سیٹوں کی تقسیم کے بعد دونوں پارٹیوں میںاب بھی رنجشیں ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان ایک بنیادی جھگڑا وزیراعلیٰ کے عہدہ کا بھی ہے۔

اب ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے وزارت اعلیٰ کے حوالے سے بیان کے بعد سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھ گیا ہے۔ایک ٹی وی انٹرویو میں وزیراعلیٰ نے ہا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا کا اٹوٹ اتحاد ہے اور دونوں ہی پارٹیاں ساتھ انتخاب لڑ رہی ہیں۔ فڑنویس کے مطابق وہ بی جے پی اور شیو سینا دونوں پارٹیوںکے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے امیدوار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد اگر شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جاتا ہے تو انھیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

الیکشن ٹکٹ کے لیے ہنگامہ، 4رہنما پارٹی سے خارج

دوسری جانب شیو سینا کی جانب سے بھیآدتیہ ٹھاکرے کو ریاستی وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا مطالبہ ہے۔ شیو سینا کے کچھ لیڈروں کے بقول بالا صاحب ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ایک دن شیو سینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا۔آدتیہ ٹھاکرے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اگر جیتتے ہیں تو کیوں نہ انھیں وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔

مہاراشٹر الیکشن جیتنے کے لئے مودی سرکار کروا سکتی ہے ایک اور پلوامہ حملہ

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب اگلے ہفتہ کے دوران یعنی 21 اکتوبر کو ریاست میں ووٹنگ ہونی ہے۔

واضح رہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق شیو سینا کے اندرابھی تک ناراضگی ہے۔ مہاراشٹر کی 288 سیٹوں میں سے شیو سینا نے نصف سیٹیںمانگی تھیں، لیکن بی جے پی نے اسے صرف 125 سیٹوں پرہی ٹرخا دیا۔10 اکتوبر کو پارٹی کے 26 کونسلروں اور تقریباً 300 کارکنان نے استعفیٰ دے دیا۔ ایسے میں اتنی رنجشوںکے باوجود بھی بی جے پی اور شیو سینا یہ دکھانے کی کوشش میں مصروف ہیں کہ ان کے درمیان سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔

Comments are closed.