ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس سینیٹر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔کمیٹی اجلاس میں 19 اکتوبر 2023 کو منعقدہ کمیٹی اجلاس میں 53 ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیوں کے حوالے سے دی گئی سفارشات، پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں 9 اگست 2023 سے اب تک کی گئی بھرتیاں،ڈی جی پاکستان براڈ کارپوریشن سے ریڈیو پاکستان میں نئی اصلاحات اور بہتری کے حوالے سے کی گئی گفتگو پر عمل درامد کے علاوہ پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسییشن کے کردار، کارکردگی اور فنکشنز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
ڈی جی ریڈیو پاکستان نے کمیٹی کو بتایا کہ قائمہ کمیٹی کی ہدایت پر ڈپٹی کنٹرولر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی او ر اس کی رپورٹ قائمہ کمیٹی کو فراہم کر دی گئی ہے۔ اسٹاف کی ضرورت تھی ضرورت کی بنیاد پر 53 سٹاف کو عارضی طور پر رکھا گیا تھا۔ڈی جی ریڈیو نے بتایا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی جگہ نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں ہیں سٹاف کی بہت کمی ہے سوشل میڈیا کے لیے ضرورت کے تحت بھرتی کی گئی۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ ہم نے میرٹ اور سٹاف کے حوالے سے معلومات مانگی تھیں وہ فراہم نہیں کی گئیں کمیٹی کو بتایا گیا کہ 53 میں سے 18 لوگ کام پر موجود ہیں باقی تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے جا چکے ہیں جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ اس طرح ملازمین رکھنا اور ہٹانا نا مناسب ہے اس سے ادارے کی بھی بدنامی ہوتی ہے۔ ڈی جی ریڈیونے کہا کہ ریڈیو پاکستان میں ضرورت پر بکنگ پر کام لیا جاتا ہے اور اس کے مطابق ادائیگی کی جاتی ہے۔چیئر پرسن کمیٹی فوزیہ ارشد نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کو ایڈہاک ا زم پر چلانے سے بہتری ممکن نہیں ہے مستقل حل کے لیے حکمت عملی تیار کی جائے۔ سینٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ حیدرآباد ریڈیو اسٹیشن ویران ہو چکا ہے ملک کے نامور فنکار وہاں کام کرتے تھے ڈی جی ریڈیو نے کہا کہ سٹاف کی شدید کمی ہے 2019 میں 1200 سے زائد کنٹریکٹ ملازمین فارغ ہو گئے تھے اور مالی مسائل کی وجہ سے بہت سے پروگرام بھی بند ہو گئے تھے آلات اور ٹرانسمیٹرز بہت پرانے ہیں۔بجٹ کا 76 فیصد تنخواہوں اور پینشن پر خرچ ہو جاتا ہے اور ریڈیو پاکستان سرکاری اداروں میں سب سے زیادہ پرانا ادارہ ہے۔پینشنرزکی تعداد ملازمین سے زائدہے۔وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات مرتضی سولنگی نے کہا کہ ان اداروں میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ آئندہ اجلاسوں میں ماتحت اداروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو بلا کر جائزہ لیا جائے اور موثر تجاویز تیار کی جائیں۔ اس لیئے قائمہ کمیٹی جو ہدایات دی گی عمل کیا جائے گا۔سیکٹری اطلاعات نے کہا ریڈیو پاکستان کی بہتری کیلئے بجلی بلوں کی طرز پر ٹی وی فیس کے ساتھ 15روپے ریڈیو فیس لینے کی تجویز زیر غور ہے۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ غریب لوگوں سے پہلے بھی ٹی وی فیس وصول کی جا رہی ہے اور اب ریڈیو فیس لینا منا سب نہیں۔
پی ٹی وی میں ہیڈ آف ڈرامہ اینڈ فلم پروڈکشن کا پیکج 8 لاکھ ،تفصیلات طلب
ڈی جی ریڈیو پاکستان نے9 اگست سے اب تک کی بھرتیوں کے حوالے سے بتایا کہ 43 لوگ ایک پروجیکٹ کے لیے رکھے گئے تھے ۔ منصوبہ کی مدت ختم ہو گئی ہے اور PC-4 منطوری کے مراحل میں ہے۔ا منصوبے کو جاری رکھنے کے لیے 10 افراد موجود ہیں باقی جا چکے ہیں جن کو 32 سے 40ہزار تنخواہ ماہوار ملتی ہے۔ پی سی فور منظور ہونے کے بعد مستقل بھرتیاں کی جائیں گی۔پی ٹی وی کے حوالے سے بتایا کہ 70 نئے لوگ رکھے گئے تھے جس میں سے 8 اینکرز اور باقی ریسرچرزہیں پروگرامز کے مطابق لوگ بھرتی کیے جاتے ہیں جو عارضی ہوتے ہیں پروگرام ختم ہونے پر وہ فارغ ہو جاتے ہیں۔سینٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ دو لاکھ سے 8 لاکھ تنخواہ ادا کی جا رہی ہے ان کی تقرری اور پیکج کا طریقہ کار مقرر کرنا چاہیے وفاقی وزیر اطلاعت مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ مارکیٹ ویلیو کے حساب سے لوگ رکھے جاتے ہیں اور اسی تناسب سے پیکج مقرر ہوتے ہیں۔ پی ٹی وی میں پیکج سب سے کم ہیں۔سینٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ ہیڈ آف ڈرامہ اینڈ فلم پروڈکشن کا پیکج 8 لاکھ ہے ان کی تقرری کے عمل کی تمام تر تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔
ٹی وی چینلز پر کچھ ڈرامے دکھائے جا رہے وہ فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کے قابل نہیں،سینیٹر فوزیہ ارشد
ای ڈی پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن نے کمیٹی کو پی بی اے کی کارکردگی اور فنکشنز بارے تفصیلی آگاہ کیا سینیٹر فوزیہ ارشد کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ پیمرا میں شکایات کا جائزہ لینے کیلئے کونسل آف کمپلینٹس ہوتی ہے جو 2.5سال سے غیر فعال ہے جس کی وجہ سے شکایات کا ازالہ ممکن نہیں ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کونسل آف کمپلینٹس کے حوالے سے تمام کام مکمل ہو چکا ہے کیبنیٹ سے منظوری حاصل کرنا باقی ہے۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر کچھ ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں وہ فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کے قابل نہیں ہیں۔ کچھ چیزیں ہماری روایات اور اخلاقیات کے خلاف ہیں۔موثر حکمت عملی اختیا ر کرکے اپنی ثقافت،روایات،رسم و رواج اور اخلاقیات کے مطابق ڈرامے چلانے چاہیے . آج کے اجلاس میں سینیٹرز عرفان الحق صدیقی،مولا بخش چانڈیو،محمد طاہر بزنجو،نسیمہ احسان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی،سیکرٹری اطلاعات،چیئرمین پیمرہ،ڈی جی ریڈیو،ای ڈی پی بی اے اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی
پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
پی ٹی وی سپورٹس پر اینکرز کی دس دس گھنٹے کی تنقید ، قائمہ کمیٹی نے تجزیوں کو غیر معیاری قرار دے دیا
فلم پالیسی کو بہت جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا، قائمہ کمیٹی تعاون کرے گی: سینیٹر فیصل جاوید
پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم،قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی سے کیا جواب طلب
ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا کیا کر رہا ہے؟ قائمہ کمیٹی نے بریفنگ مانگ لی
موجودہ دور کے ڈرامے صرف خواتین کیلئے بنائے گئے جو بے حیائی پھیلا رہے ہیں،قائمہ کمیٹی
حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب
میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی