منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتارافراد بارے عدالت کا بڑا حکم

0
45

منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتارافراد بارے عدالت کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کیے گئے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی عوامی ورکرز پارٹی سے تعلق رکھنے والے 23 کارکنان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کی عدالت میں غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ آئی جی کہاں ہیں انہیں بلایا تھا، جس پر ڈی آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ وہ چھٹی پر ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہمیں آپ سے اور موجودہ حکومت سے یہ توقع نہیں تھی، کیا آپ نے ایف آئی آر پڑھی ہے، دہشت گردی کی دفعات کس قانون کےتحت لگائی گئی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ موجود ہے جس میں دہشت گردی کی تعریب بیان کی گئی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ ریاست کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ریاست کا کام لوگوں کی حفاظت کرنا ہے، آپ کسی کے محب وطن ہونے پر کیسے شک کر سکتے ہیں؟

سماعت کے دوران چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے کہ آئینی عدالتیں اس معاملے پر آنکھیں بند کردیں گی، اس مقدمے کی تح تک جائیں گئے، اگر حکومت نے کچھ غلط کیا ہے تو اسے مانیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی سی آپ اور آئی جی ایک ساتھ بیٹھ کر اس معاملے کو دیکھیں، ایک ہفتے کا وقت دے رہا ہوں اس معاملے کو دیکھ کر رپورٹ جمع کروائیں۔

عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی.

واضح رہے کہ منظور پشتین کی گرفتاری کے بعد پولیس نے اسلام آباد پریس کلب کے باہر سے کارکنان کو گرفتار کیا تھا.

پی ٹی ایم کے منظورپشتین کو عدالت نے جیل بھجوا دیا، پولیس نے منظور پشتین کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان تھانے میں منظور پشتین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ایف آئی آر کے متن کے مطابق منظور پشتین کے خلاف شکایت 20 جنوری کو درج کی گئی، جس میں 18 جنوری کو ہونے والی ایک تقریب کا حوالہ دیا گیا ہے۔

ادارے پی ٹی ایم کے حوالہ سے قانون پر سختی سے عمل کریں، عدالت کا حکم

آزادی اظہار رائے لا محدود نہیں، پی ٹی ایم پر پابندی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

معلوم ہے پی ٹی ایم کی لیڈر شپ کا این ڈی ایس سے کیا تعلق ہے؟ فوج کو گالی دیکر اپنی نااہلی مت چھپائیں. مراد سعید

ایف آئی میں کہا گیا ہے کہ منظور پشتین نے حکومت وقت کے خلاف بیانات دیئے۔ منظور پشتین نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ 1973 کا پاکستانی آئین نہیں مانتا کیوں کہ یہ غلط ہے اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ منظور پشتین نے اپنے بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ آئین پنجاب کو اکثریت اور پختونوں کو اقلیت میں رکھنے کی سازش تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق جنوری 18 کو ہونے والی اس تقریب میں منظور پشتین نے حکومت اور حکمرانوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور لوگوں کو حکومت ختم کرانے پر اکسایا۔ منظور پشتین کے خلاف سیکشن 506 ، 153 اے ،120 بی ، 124 اے اور 123 اے کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں.

پشتون تحفظ موومنٹ کے حق میں بلاول کے بعد مریم نواز بھی بول پڑیں

ریاست مخالف مہم، پی ٹی ایم کے خلاف پاکستان کے وکلاء نے کاروائی کا مطالبہ کردیا

پی ٹی ایم کا بیانیہ نیا نہیں ،فواد چودھری

پی ٹی ایم پاکستان کا نعرہ لگائے تو….وزیر داخلہ کی پی ٹی ایم کو بڑی پیشکش

پولیس کے مطابق رات ایک بجے کے قریب تہکال کے علاقے شاہین کالونی میں ایک مکان پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے منظور پشتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔منظور کے ہمراہ مزید چار سے پانچ افراد ہیں جنھیں کرایہ داری قانون پر عمل درآمد نہ کرنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

Leave a reply