منشیات کیس،رانا ثناء اللہ کے وکیل کی کونسی استدعا عدالت نے مانی؟ ریمانڈ میں ہوئی توسیع
منشیات کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں عدالت نے ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے ایک ہفتے بعد دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا.
سیف سٹی اتھارٹی کے سی او او اکبر ناصر عدالت میں پیش ہو گئے انہوں نے عدالت میں کہا کہ ہم.نے تمام ریکارڈ محفوظ رکھتے ہیں تاہم یہ پرانا ڈیٹا ہے ہمیں کل ہی حکم ملا ہے لہذا دیکھنا یہ ہےکہ کون کون سا ڈیٹا محفوظ ہے اس وقت، رانا ثناء اللہ کے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوشن کیوں اس فوٹیجز کو محفوظ بنانے کی درخواست کی مخالفت کر رہی ہے، کیس میں انصاف کے لیے یہ ڈیٹا بہت ضروری ہے , عدالت اجازت دے ہم جا کر سیف سٹی کے ہیڈ آفس مطلوبہ ریکارڈ کی نشاندہی کریں گے ,
عدالت نے رانا ثنااللہ کے وکلا کو سیف سٹی کے ہیڈ آفس جا کر ڈیٹا کی نشاندہی کی اجازت دے دی ،عدالت نے کہا کہ آپ کل جا کر مطلوبہ ڈیٹا کے حوالے سے سیف سٹی حکام کے کے ساتھ مل کر نشاندہی کریں.
راناثنااللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے عدالت میں دلائل دیئے، عدالت نے استففسار کیا کہ سیف سٹی ریکارڈ پیش کیوں نہیں کیا ،عدالت نے ایم ڈی سیف سٹی کو 12 بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا
رانا ثناء اللہ کو عدالت پہنچا دیا گیا ہے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں.
گزشتہ سماعت پر وکلاء کی ہڑتال کے باعث رانا ثناء اللہ کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل سماعت ہو گئی تھی بعد ازاں جیل حکام نے رانا ثناء اللہ کو عدالت پیش کر دیا تھا،عدالت نے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی
رانا ثناء اللہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ رانا ثنااللہ کو سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں نامزد کیا گیا ،رانا ثنااللہ پارٹی کے متحرک رہنما تھے جس وجہ سے گرفتارکیا گیا،
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟
رانا ثناءاللہ کی اہلیہ بھی عدالت پہنچ چکے ہیں
رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا ملے گا یا نہیں؟ عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا