منشیات اسمگلنگ میں ملوث افراد پرہاتھ ڈالا گیا تو انہوں نے کیا طریقہ اپنایا؟ چیف جسٹس کے ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی،منشیات ا سمگلنگ میں ملوث خاتون نزہت بی بی کی سزا کےخلاف اپیل خارج کر دی گئی
اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی، عدالت کے ریمارکس
نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد
سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جمع ہونے والی رقم، وفاقی حکومت نے بڑا مطالبہ کر دیا
چیف جسٹس نے کہا کہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث افراد پرہاتھ ڈالا گیا تو وہ خواتین کو استعمال کرنے لگے،خواتین کی پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو بچوں کو استعمال کیا گیا،جیسے جیسے قانون بہتر ہوتا ہے جرائم پیشہ عناصر طریقہ واردات بھی بدل لیتے ہیں
لیڈی ہیلتھ ورکرز کو رات کے وقت بلانے پر سپریم کورٹ کے ریمارکس،بیان حلفی میں کیا کہا گیا؟
جعلی ڈگریوں پرملازمت کیس میں سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس
وکیل نے کہا کہ ملزمہ کی بیٹی کی شادی ہے،انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سزا ختم کی جائے جس پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ادارے منشیات سپلائی کرنےوالوں پر ہاتھ نہیں ڈالتے،منشیات سپلائی کرنےوالےغربت کے ہاتھوں مجبور ہوتے ہیں
قبل ازیں منشیات کے ایک اور کیس میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے دونوں مجرمان کی عمرقید برقرار رکھی ،ہائیکورٹ نے عزت اللہ کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کیا تھا، روبینہ کی عمرقید کو برقرار رکھا.
دوران سماعت جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر نہیں بیٹھتی، ملزم روبینہ کے وکیل نے کہا کہ روبینہ کو علم نہیں تھا کہ گاڑی میں منشیات ہے،جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ اگر ملزمہ روبینہ نے گاڑی والے سے لفٹ لی تو وہ فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی،