صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ہمیں منشیات کے استعمال اور اس کی اسمگلنگ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے اور اپنے نوجوانوں کو غیر قانونی منشیات کے خطرے سے بچانے کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے،بین الاقوامی تعاون سے نوجوان نسل میں نئے قسم کی نفسیاتی منشیات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں مدد ملی ہے،ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف اس جنگ میں پاکستان کو نہ صرف اس خطے بلکہ پوری دنیا کیلئے ایک مثالی ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن منشیات سے پاک دنیا کے حصول کے لیے کاوشوں اور تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے ہر سال 26 جون کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد دنیا بھر میں منشیات کے استعمال کو روکنے اور اس سے معاشرے بالخصوص نوجوانوں کو لاحق خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) کی طرف سے شائع ہونے والی ورلڈ ڈرگ رپورٹ 2021، اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ منشیات سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی اموات پچھلی دہائی کے دوران تقریباً دو گنا ہو چکی ہیں۔ نوجوان پاکستان کی کل آبادی کا تقریباً 60 فیصد ہیں اور انہیں منشیات کے استعمال سے خاص طور پر خطرات لاحق ہیں۔ہمیں منشیات کے استعمال اور اس کی اسمگلنگ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے اور اپنے نوجوانوں کو غیر قانونی منشیات کے خطرے سے بچانے کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں میڈیا، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کی مدد سے ورکشاپس اور سیمینارز کے ذریعے طلباء اور والدین میں اِس حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔
اس مقصد کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا کردار نہایت اہم ہے اور اسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے سخت پالیسی نافذ کرنے کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔آج، ہم پاکستان کی جانب سے منشیات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کی گئی زبردست کوششوں کا بھی اعتراف کرتے ہیں۔ بین الاقوامی تعاون سے نوجوان نسل میں نئے قسم کی نفسیاتی منشیات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں مدد ملی ہے۔
میں معاشرے میں منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے اور منشیات کے استعمال کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لیے وزارت انسدادِ منشیات کے اقدامات کو بھی سراہتا ہوں۔ پاکستان پوست سے پاک ریاست کا درجہ بھی حاصل کر چکا ہے جو کہ وزارت نارکوٹکس کنٹرول/اینٹی نارکوٹکس فورس کے فعال کردار کا عکاس ہے۔صرف تعاون اور اجتماعی عزم کے ساتھ ہی اس لعنت سے پاک دنیا کے وژن کا حصول ممکن ہے۔ ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف اس جنگ میں پاکستان کو نہ صرف اس خطے بلکہ پوری دنیا کیلئے ایک مثالی ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کو فعال طور پر محدود کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں،ہمیں نوجوانوں کو منشیات کے استعمال کے خطرات سے بچانے اور ان کی صحت اور تندرستی کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔
منشیات کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر، غیر قانونی اسمگلنگ اور منشیات کا استعمال عوام کی حفاظت، صحت اور فلاح و بہبود کے لیے سنگین خطرات کا باعث ہے۔صحت اور انسانی بحران کے وقت منشیات کے استعمال کے خلاف کارروائی کو مضبوط بنانا اور معاشرے کے تمام طبقات پر اس کے اثرات کو کم کرنا ضروری ہے۔
غیر قانونی اسمگلنگ اور مجرمانہ نیٹ ورک قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور معاشرے کے تانے بانے کو خراب کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اور اسمگلنگ کے راستوں کی قربت غیر قانونی منشیات سے لاحق خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔مصنوعی ادویات کی آسانی سے دستیابی عام لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے،جو پاکستان کی آبادی کے 60 فیصد سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کو منشیات کے استعمال کے خطرات سے بچانے اور ان کی صحت اور تندرستی کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے غیر قانونی منشیات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غیر متزلزل عزم ظاہر کیا ہے اور ہم اس مقصد کے لیے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ میری رائے میں بین الاقوامی تعاون اور رابطہ جان لیوا غیر قانونی منشیات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق تمام عالمی کنونشنز اور پروٹوکول پر دستخط کر رکھے ہیں اور اس نے منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے معاملے پر تقریباً چالیس ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں،ہم اپنے عالمی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خاندانوں، معاشرے اور ملک پر منشیات کے استعمال کے سماجی و اقتصادی اثرات بہت زیادہ ہیں،یہ موجودہ صحت کی خدمات پر بھی بوجھ بڑھاتا ہے، جو نہ صرف منشیات پر انحصار کرنے والوں کے علاج سے متعلق ہے بلکہ منشیات سے منسلک بیماریوں جیسے کہ ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس بی اور سی سے بھی متعلق ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میری رائے میں منشیات کے استعمال کو شروع ہونے سے پہلے روکنا محفوظ اور صحت مند قوم کو فروغ دینے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری مؤثراور عام فہم طریقہ ہے۔نوجوان اپنی بھرپور صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے ہر اعتبار سے مستحق ہیں اور یہ حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں ایسا کرنے کا موقع دیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر ہم منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کو فعال طور پر محدود کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔میں وزارت انسداد منشیات کو ہدایت کروں گا کہ وہ محفوظ، منشیات سے پاک عوام کو فروغ دینے اور غیر قانونی منشیات کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے میڈیا اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کا اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ ہمیں مل کر منشیات سے پاک پاکستان کے حصول کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔