آٹھ بجے دکانیں بند نہیں کرینگے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا اعلان
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ حکومت کی توانائی پالیسی کے خلاف میدان میں آ گئے کہا دکانیں رات 10 اور ریسٹورنٹ 11 بجے سے پہلے بند نہیں کریں گے،
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ معاشی پہیہ روک کر توانائی بچانا عقل مندی نہیں،حکومتی اور سرکاری اداروں میں اے سی ہیٹرز بند کیے جائیں،حکمران اور بیوروکریٹ پروٹوکول ختم اور مفت پیٹرول، بجلی، گیس لینا بند کریں، کاروباری طبقہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کا خریدار ہے،کاروباری طبقے کو بجلی فراہم کی جائے تاکہ معاشی پہیہ چلتا رہے،ملک بھر میں ا سٹریٹ لائٹس رات 10 بجے کے بعد جلائی جائیں،ملکی شاہراوں اور موٹرویز پر بجلی کے بے دریغ استعمال میں کمی لائی جائے ،پارکوں اور سرکاری دفاتر کی بجلی مغرب کے بعد بند کردی جائے،بجلی، گیس چوروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جائے، کاروباری بندش سے متعلق دنیا کی مثال نہ دی جائے دنیا خوشحال ہے،
اجمل بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے 8 بجے دوکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔حکومت اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے حکومت ملک کو دیوالیہ کرنے سے پہلے تاجروں کو دیوالیہ کرنے لگی ہے تاجر شام 6 بجے سے رات 8 بجے تک سب سے زیادہ مہنگی بجلی خریدتا ہے حکومت نے 8 ماہ میں ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ 8 بجے دوکانیں بند کرنے سے فائدہ نہیں نقصان ہو گا۔ حکومت تاجر برادری کو احتجاج پر مجبور نہ کرے۔
واضح رہے کہ حکومت نے توانائی پالیسی نافذ کی ہے، کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے آج کابینہ اجلاس میں کوئی لائٹ نہیں جل رہی تھی، ہماری عادات و اطوار باقی دنیا سے مختلف ہے،شادی ہالز رات 10بجے بند ہوں گے، مارکیٹیں رات ساڑھے 8 بجے بند ہوں گی،
بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟
عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
عمران خان، فواد چودھری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس ہدایات کے ساتھ نمٹا دیا گیا