گستاخ انبیا نام نہاد سماجی کارکن ماروی سرمد کے گستاخانہ ٹویٹ کے خلاف تھانہ راوی روڈ لاہور میں سینئر صحافی جان محمد رمضان کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی تا ہم ایس ایچ او نے درخواست لینے سے انکار کر دیا،

جان محمد رمضان کی جانب سے تھانہ راوی ٹاؤن میں جمع کروائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائل صحافت سے منسلک ہے اور 24 اگست کو بیٹھا ہوا تھا کہ سوشل میڈیا پر سائل نے ماروی سرمد کے آفیشیل اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی تحریر دیکھی جسے عمرعارف مرزا، سمیع اللہ نے بھی دیکھا،ماروی سرمد کی پوسٹ میں انبیا کی توہین کی گئی تھی،

سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے ، فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی والو ، پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے، سینتھیا

پی پی کے ایک اور جیالے نے سعودی نمبر سے فحش تصاویر بھیجیں، کوئی انہیں روکنے والا نہیں ؟ سینتھیا

اگر پیپلز پارٹی ایک صحرا ( تھر ) کو نہیں چلا سکتی تو پورا ملک بھی نہیں چلا سکتی، سینتھیا

جس وقت دہشتگردی کے خلاف جنگ ہو رہی تھی کیا ایسی حرکت ہو سکتی تھی؟ یوسف رضا گیلانی کا سینتھیا کے دعویٰ پر جواب

ریپ واقعہ کا میری فیملی کو بھی پتہ نہیں تھا، میں پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کر رہی تھی لیکن پی پی قیادت نے مجھے رسوا کیا ، سینتھیا

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ماروی سرمد نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں توہین آمیز پوسٹ کر کے نہ صرف عیسائیوں بلکہ مسلمانوں کے جذبات بھی مجروح کئے ہیں،اور مذہبی انارکی پھیلانے کی کوشش کی ہے،ماروی سرمد کے خلاف توہین انبیا کرنے پر مقدمہ درج کیا جائے، ایس ایچ او تھانہ راوی روڈ نے جان محمد رمضان کی درخواست لینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ یہ درخواست نہیں لے سکتے، جان محمد رمضان کا کہنا ہے کہ وہ ماروی سرمد پر مقدمے کے اندراج کے لئے عدالت سے رجوع کریں گے.

ماروی سرمد نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں گستاخی کر دی، 295 سی لگائی جائے، ٹویٹر پر مطالبہ ٹاپ ٹرینڈ

Shares: