باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کیلئے درخواست پرسماعت کا معاملہ مریم نواز کی درخواست پرلاہور ہائیکورٹ کا فل بینچ تشکیل دے دیا گیا

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ 14 ستمبر کو سماعت کرے گا جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ بھی بینچ کا حصہ ہوں گے مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کیلئےلاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے اپنے پاسپورٹ کی واپسی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا- پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے عدالت میں دوبارہ درخواست دائر کر دی مریم نواز نے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے درخواست دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ 4 سال سے ان کا پاسپورٹ عدالتی تحویل میں ہے جبکہ ابھی تک قومی احتساب بیورو (نیب) چودھری شوگر مل کا چالان عدالت میں پیش نہیں کر سکا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے میرٹ پر ضمانت منظور کی اور لمبے عرصے کے لیے کسی شخص کو اس کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کہیں فرار نہیں ہوں گی، ماں کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان واپس آئی تھی، نیب قانون میں ملزم کے بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی 7 کروڑ روپے بھی سیکیورٹی کے لیے جمع کرا رکھے ہیں، چوہدری شوگر ملز کیس میں میرٹ پر ضمانت ملی تھی-درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر پرویز مشرف اور ایان علی کے کیسز کے فیصلے اس کی نظیر ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے۔

یاد رہے مسلم لیگ (ن) نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کیلئے 4 بینچوں نے سماعت سے انکار کردیا تھا ، جس کےبعد مریم نواز نے عمرے کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی تھی مریم نواز نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کے موقع پر عدالتی حکم پر پاسپورٹ سرنڈر کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے نومبر 2019 میں چوہدری شوگر ملز کے کیس میں مریم نواز کو ضمانت دے دی تھی لیکن اس کے ساتھ ہی یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ وہ عدالت میں اپنا پاسپورٹ جمع کرائیں گی بعد ازاں مریم نواز کی جانب سے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے اور عدالت میں جمع پاسپورٹ واپس حاصل کرنے کے لیے متفرق درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

وفاقی حکومت نے تیسری مرتبہ توشہ خانہ تحائف کیس میں مہلت مانگ لی

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

Shares: