ایران اور حزب اللہ کی جانب سےاسرائیل کو دھمکی کے بعد اسرائیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی آپریشن کرنے کو تیار ہے

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حملوں کے بعد ایران نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر حملہ جاری رکھاتواس لیے ہم ایک زبردست حملہ کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسرائیل کو خبر دار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم اور غزہ کا محاصرہ ختم نہ کیا تو ایران اس جنگ میں کود جائے گا، اسرائیل کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اپنا راستہ بدل لے نہیں تو مزاحمتی تحریکیں خطے کا نقشہ بدل دیں گی

ایران کی جانب سے دھمکی کے بعد اب اسرائیل کا رد عمل آیا ہے، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی آپریشن کے لئے تیار ہے،اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل کا کہنا تھا کہ غزہ پر حماس کے خلاف کاروائی جاری ہے، اگر ضرورت پڑی تو مشرق وسطیٰ میں بھی کہیں بھی آپریشن کریں گے,اسرائیل کی جانب سے یہ دھمکی اسوقت سامنے آئی جب ایران نے اقوام متحدہ کے ذریعے اسرائیل کو پیغام بھیجا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ جاری رکھا تو وہ اس جنگ میں مداخلت کرے گا۔

اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے اردگرد اور پورے مشرق وسطیٰ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے سیکورٹی اہداف کے حصول کے لیے اسرائیلی فوج مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی کام کرے گی۔

ادھر شام کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ حلب کے ہوائی اڈے کو اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے۔ دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر اسرائیلی میزائل حملوں کے بعد حلب ہوائی اڈے نے ہفتہ 22 اکتوبر کو اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔ اسرائیلی حملوں میں دمشق کے ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا اور اس کا آپریشن روک دیا گیا تھا، ان حملوں کا مقصد شام کے لیے ایران کی سپلائی لائنوں میں خلل ڈالنا تھا۔

دریں اثناء نیویارک ٹائمز اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا زمینی حملہ جس کی منصوبہ بندی اس ہفتے کی گئی تھی، موسم کی خرابی کی وجہ سے کئی دنوں کے لیے موخر کر دی گئی ہے۔ کئی دنوں کی تاخیر جزوی طور پر موسم کی خرابی کی وجہ سے تھی جس کی وجہ سے اسرائیلی پائلٹوں اور ڈرون آپریٹرز کے لیے زمینی افواج کو فضائی مدد فراہم کرنا مشکل ہو گیا تھا۔ زمینی حملوں میں جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور زمین اور سمندر سے توپ خانے کی مدد کی جائے گی۔نیویارک ٹائمز نے تین اعلیٰ صیہونی فوجی حکام کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ زمینی حملے کے منصوبے کی تفصیلات پر بحث کی اور کہا: اسرائیلی فوج عنقریب غزہ پر قبضہ کرنے اور دسیوں ہزار فوجیوں کو استعمال کرتے ہوئے اس کے موجودہ لیڈروں کے لیے آپریشن شروع کرے گی۔ یہ حملہ 2006 میں لبنان پر اسرائیل کے فوجی حملے کے بعد سے سب سے بڑا زمینی آپریشن ہوگا۔

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

بھارتی اداکارہ نصرت اسرائیل سے پہنچیں ممبئی،بتایا آنکھوں دیکھا حال

امریکہ کے بعد برطانیہ کا بھی اسرائیل کی مدد کا اعلان

Shares: