مصنوعی منشیات بڑا چیلنج،وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات نے اہم انکشاف کر دیا

0
24

وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی کی مصری سفیر طارق محمد دہروگ سے ملاقات۔

منشیات کی روک تھام پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا کہ منشیات کا مسئلہ امن و امان سے زیادہ ذہن سازی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت انسداد منشیات کی اولین ترجیح ہے کہ منشیات کی طلب میں کمی کی جاۓ۔ اس پر تیزی سے کام کر رہے ہیں اور خاص طور پر نوجوانوں پر توجہ دے رہے ہیں ۔

وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا مصنوعی منشیات سب سے بڑا چیلنج ہے۔ 500 سے زائد مصنوعی منشیات ہیں، جو بعض اوقات مٹھائیوں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی شکل میں چھپی ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا کہ سرحدوں پر منشیات کے کنٹرول کو بہتر بنانے کے لئے وزارت پوری کوشش کر رہی ہے، تاکہ کوئی غیر قانونی منشیات پاکستان میں نہ آسکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کاوش میں شامل ہیں۔ وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا کہ حکومت نے ملک میں منشیات کی پیداوار کو کامیابی کے ساتھ کم کیا ہے اور اب یہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا ، "ہم پچھلے کچھ مہینوں میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔” انہوں نے مصری سفیر کو بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر ممالک کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار کو بہتر بنایا گیا ہے ، جس کی وجہ سے ہم منشیات کے اسمگلروں اور اس میں ملوس افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ملاقات کے دوران ، مصری سفیر نے دونوں ممالک کے مابین منشیات پر باہمی تعاون اور رابطے کو بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا کہ منشیات کنٹرول سے متعلق پاکستان اور مصر کے مابین معاہدے پر دوبارہ غور کیا جائے گا اور وقت کی ضرورت کے مطابق اسے بہتر بنایا جائے گا۔

وفاقی وزیر جناب اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستان اور مصر مشترکہ مذہب ، اقدار اور ثقافت کی گہرائیوں سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ، "مصر کے لوگ میرے دل کے بہت قریب ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رائے میں ہم مسلم ممالک تفریق کی وجہ سے ناکام ہو رہے ہیں۔

Leave a reply