مسورکی دال کو عام طور پر’ملکہ مسور ‘ بھی کہا جاتا ہے یہ انسانی خوراک کے لیے کاشت کی جانے والی نباتات میں سے ایک ہے جو قدیم زمانے سے خوراک کے طور پر مختلف طریقوں سے پکا کر کھائی جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق غذائیت کے لحاظ سے مسور کی دال میں 25 فیصد پروٹین، 60 فیصد کاربوہائیڈریٹس اور 12 فیصد رطوبت پائی جاتی ہے جبکہ اس دال میں فاسفورس اور پوٹاشیم بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
خبردار خوش ذائقہ پھل تربوز صحت کے لئے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے
فائبر، میگنیشیم اور فولیٹ سے مالا مال ہونے کی وجہ سے مسور کی دال ہماری قلبِ صحت کو بہتر بناتی ہے، میگنیشیم پورے جسم میں خون، آکسیجن اور غذائیت کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔ فولیٹ سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ مسور کی دال میں موجود فائبر کا مواد جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔مسور کی دال میں ضروری وٹامنز، اینٹی آکسیڈینٹ اور معدنیات کی وافر مقدار جسم کی قوت مدافعت کے نظام کی تشکیل میں معاون ہے۔ اینٹی آکسیڈینٹ آزاد ریڈیکلز کو تباہ کرنے میں مدد کرتا ہے اور ہماری قوتِ مدافعت کو مضبوط کرتا ہے۔
آم کا استعمال جِلد کےمتعددمسائل کاحل اوررنگت میں واضح نکھارلاتا ہے لیکن کیسے؟
مسور کی دال بڑھتے وزن کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے کیونکہ یہ فائبر اور پروٹین سے مالا مال ہوتی ہے اور ان دو غذائی اجزاء کی وجہ سے ہمارا پیٹ زیادہ دیر تک بھرا ہوا رہ سکتا ہے، اس طرح بڑھتے وزن سے پریشان افراد کو بھوک کم لگے گی اور اُن کے وزن میں کمی آئے گی علاوہ ازیں مسور کی دال اینٹی آکسیڈینٹ کا ایک پاور ہاؤس ہے جو ہماری جِلد کے خلیوں کے نقصان کو مؤثر طریقے سے کم کرسکتا ہے مسور کی دال کھانے سے ہماری جِلد صاف اور نکھرتی ہے، ایکنی ختم ہوتی ہے اور ساتھ ہی جھریاں بھی ختم ہوتی ہیں۔