مطیع اللہ جان کی بخیروعافیت واپسی ہوئی، نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ شبلی فراز
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مطیع اللہ جان کی بخیروعافیت واپسی ہوئی۔ ہم سب ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فرازکا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کی بہتری، سازگار ماحول کی فراہمی کا پختہ عزم رکھتی ہے۔آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ کیلئے کوشاں رہیں گے۔
مطیع اللہ جان کی بخیروعافیت واپسی ہوئی۔ ہم سب ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کی بہتری، سازگار ماحول کی فراہمی کا پختہ عزم رکھتی ہے۔آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ کیلئے کوشاں رہیں گے۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) July 22, 2020
واضح رہے کہ سینئرصحافی مطیع اللہ جان بازیاب ہو کر واپس گھرپہنچ گئے ,مطیع اللہ جان نے آبپارہ پولیس کو بیان قلمبند نہیں کروایا،آبپارہ پولیس نے مطیع اللہ کے اغواکا مقدمہ درج کررکھا ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ کی مزید تفتیش مطیع اللہ کے بیان کے بعد ہوگی، مطیع اللہ کے بیان پر تفتیشن کا دائرہ کار وسیع ہوگا،پولیس مطیع اللہ جان کا بیان ریکارڈ کرے گی
مطیع اللہ جان کے اغواء کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اغواء کاروں کالے رنگ کی وردی میں ملبوس تھے۔ اغواء کاروں نے گاڑیوں پر پولیس کی لائٹس بھی لگا رکھی تھیں مقدمہ مطیع اللہ جان کے بڑے بھائی شاہد اکبر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ
مطیع اللہ جان گھر پہنچ گئے، تھانے نہیں آئے، آبپارہ پولیس بھی میدان میں آ گئی
مطیع اللہ جان کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
صحافیوں پر تشدد اور گمشدگیوں کے واقعات اب بند ہونے چاہئے،شیری رحمان
مطیع اللہ جان کے اغوا کی ویڈیو سامنے آ گئی،صحافیوں کا بازیابی کا مطالبہ
مطیع اللہ جان کے اغوا پر وزیراعظم عمران خان نے بھی نوٹس لیا تھا،وزیراعظم عمران خان اور معاون خصوصی شہزاد اکبرکےدرمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ,نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نےمعاون خصوصی شہزاداکبر سےصحافی مطیع اللہ جان سے متعلق دریافت کیا،وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ مطیع اللہ جان کی فوری بازیابی کیلیےہرممکن کوشش کی جائے،