پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے میتھیو ہیڈن کو آسٹریلیا میں اگلے ماہ سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے مینٹور مقرر کیا گیا ہے جبکہ میتھیو ہیڈن بھی گرین شرٹس کو جوائن کرنے کے لیے بیتاب ہیں۔
باغی ٹی وی : پی سی بی نے میتھیو ہیڈن کا ایک ویڈیو بیان ٹوئٹر پرجاری کیا ہے ویڈیو پیغام میں میتھیو ہیڈن سے اپنی بات کا آغاز السلام علیکم سے کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیےبطورمینٹور پاکستان ٹیم کو جوائن کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔
سپر فور مرحلہ:آخری میچ میں آج پاکستان اور سری لنکا مد مقابل
.@HaydosTweets rejoins Pakistan's support staff as team mentor for the T20 World Cup 👍
🎥 Let's recap his previous stint with the team in the @T20WorldCup last year
More details here ➡️ https://t.co/410OPHVef9 pic.twitter.com/5lLOipuC9X
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 9, 2022
میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایشیا کپ کے میچز بھی فالو کر رہا ہوں، پاکستانی ٹیم کو جوائن کرنے کے لیے مزید انتظار نہیں کر سکتا میں نے دیکھا ہے کہ اے سی سی T20 ایشیا کپ میں پاکستان کی کارکردگی کیسی رہی ہے اور اتوار کو بھارت کے خلاف جیت شاندار تھی۔
میتھیو ہیڈن نے کہا کہ میرے خیال میں اس پاکستانی ٹیم کےپاس وہ ہےجو اسے آسٹریلیا میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے اور حالات واقعی ان کے مطابق ہوں گے، بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں نقطہ نظر سے، مجھے یقین ہے کہ یہ ورلڈ کپ کو اسی طرح کھیلے گی جیسا کہ اس نے پچھلے سال متحدہ عرب امارات میں کیا تھا۔
انگلش کرکٹ بورڈ نےپاکستان کےسیلاب متاثرین کےلیےامداد اکٹھی کرنا شروع کردی
انہوں نے کہا کہ میں آسٹریلیا کے تمام حالات کے بارے میں اپنے تمام تجربے اور معلومات کو منتقل کرنے کا موقع ملنے پر فخر محسوس کرتا ہوں اور پاکستان کے ڈریسنگ روم میں واپس آنے کا انتظار نہیں کر سکتا۔
پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں میتھیو ہیڈن کے قومی ٹیم کے ساتھ گزشتہ برس کے کچھ لمحات کو بھی شیئر کیا گیا ہے۔
ہیڈن 15 اکتوبر کو برسبین میں ٹیم میں شامل ہوں گے، جس دن پاکستان کرائسٹ چرچ سے بنگلہ دیش اور میزبان نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں حصہ لینے کے بعد پہنچے گا۔
پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے میتھو ہیڈن کو خوش آمدید کہا اور لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ان کی شمولیت سے ہمارے انتہائی باصلاحیت کرکٹرز کو ورلڈ کپ اور مستقبل کے دوروں کے لیے کافی فائدہ ہوگا۔