ہالی وڈ کی میگا بجٹ لائیو ایکشن تھرلر فلم ’مولان‘ کو آن لائن ریلیز کردیا گیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی ادارے خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ’مولان‘ کو متعدد بار موخر کرنے کے بعد بالآخر کچھ پابندیوں کے ساتھ 4 ستمبر کو آن لائن ریلیز کیا گیا۔
فلم کو ڈزنی پلس پر جاری کرتے ہوئے خبردار کیا گیا کہ فلم 13 سال سے کم عمر بچوں کے لیے نہیں ہے کیوںکہ ممکنہ طور پر کم عمر بچے فلم کے جنگی مناظر سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
ای پی نے فلم پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ فلم میں کچھ خامیاں تھیں تاہم اس کے باوجود ’مولان‘ 1998 میں بننے والی پہلی فلم کے مقابلے زیادہ بہتر ہے۔
فلم کی اینیمیشن کی تعریف کرتے ہوئے لکھا گیا کہ جنگ پر مبنی ’مولان‘ میں اینیمیٹڈ مناظر کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور کوشش کی گئی ہے کہ فلم میں قدرتی ماحول دکھایا جائے-
خیال رہے کہ ڈزنی پلس نے ’مولان‘ دیکھنے والے افراد سے تقریبا 30 ڈالر اضافی فیس بھی وصول کی۔
ابتدائی طور پر ’مولان‘ کو رواں برس کے آغاز میں ریلیز کیا جانا تھا، تاہم کورونا کی وبا کی وجہ سے اس کی نمائش رواں برس کے وسط تک ملتوی کردی گئی تھی لیکن بعد ازاں فلم کو آن لائن ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا۔
’مولان‘ کو ڈزنی پلس پر 4 ستمبر کو ریلیز کیا گیا، یہ فلم 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مولان‘ کا ریمیک ہے فلم کی کہانی پانچویں صدی میں چین کی مارشل آرٹ کی ماہر اور حقیقی جنگجو خاتون ’ہوا مولان‘ کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، جنہوں نے 25 سال تک مختلف جنگیں لڑیں-
ڈزنی اسٹوڈیو نے فلم بنانے کا اعلان 2016 میں کیا تھا تاہم ڈزنی اسٹوڈیو کو فلم کی ہیروئن ڈھونڈنے میں سخت مشکلات درپیش آئیں۔
ڈزنی اسٹوڈیو نے ہیروئن کو دنیا کے پانچ بر اعظموں اور ایک ہزار لڑکیوں کے اوڈیشن کے بعد چینی اداکارہ لیو یفائے کو مرکزی کردار کے لیے منتخب کیا تھا۔
‘مولان‘ لائیو ایکشن کی ہدایات نکی کیرو نے دی ہیں جب کہ اس کی کہانی رک جفا، امنڈا سلور، ایلزبیتھ مارٹن اور لارین ہارنک کی لکھی گئی تاریخی نظم سے لی گئی ہے۔