مزید دیکھیں

مقبول

ننکانہ صاحب: وساکھی میلے کا رنگارنگ آغاز

ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز) سکھوں...

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کی جبکہ چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ، پی آئی او رائے طاہر حسن ،ایم ڈی پی ٹی وی کے علاوہ متعلقہ اداروں کے حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی قائمہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئیں.

اجلاس کی کارروائی کے دوران بعض میڈیا ہائوسز کی طرف سے کارکنوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے نتیجے میں پیدا سنگین صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔جبکہ ان کیمرہ اجلاس میں پیمرا میں بعض ملازمین کو ہراساں کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین پیمرا نے اجلاس میں بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی قانونی اختیارات نہیں ہیں ، ہم کوئی اقدامات کریں تو ٹی وی چینلز عدالتوں سے رجوع کرلیتے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیںکہ اشتہارات کے حوالے سے پالیسی ڈیجیٹل ہو اور ہر شائع ہونے والے اخبارات کی تعداد متعلقہ ادارے کے ڈیش بورڈ پر روزانہ کی بنیاد پر آرہی ہو۔

ارکان کمیٹی نے کہا کہ میڈیا سے وابستہ افراد کا معاشی قتل سنگین جرم ہے، فوجداری مقدمات قائم ہونے چاہئیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ 2014ء میں ہم نے حکومت کیخلاف دھرنا دیا، نواز حکومت نے ہمارے خلاف پی ٹی وی اور ٹی وی چینلز پر سرکاری فنڈز سے مہم چلائی اور اپنے خلاف چلائے جانے والے ان اشتہارات کے واجبات بھی ہم نے ادا کیے ہیں۔ قوانین میں سقم کو دورکرنے کی ضرورت ہے۔ رجسٹرڈ میڈیا اداروں کا تمام ڈیٹا وزارت اطلاعات و نشریات کے پاس ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وہ اس کی حمایت کرتی ہیں۔ ٹی وی چینلز کے حوالے سے سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں کمپنی ایکٹ کا قانون ہے۔ قائمہ کمیٹی نے ایس ای سی پی سے ٹی وی چینلز کے حسابات کی سالانہ جانچ پڑتال رپورٹ طلب کرلی ہیں۔

پی آر اے نے فوری طورپر نیوز ایجنسیوں کی گرانٹ کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا جبکہ آر آئی یو جے کی طرف سے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے تجاویز پیش کی گئیں۔ فوری اقدامات اور مستقبل میں قانون سازی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

میڈیا مالکان صحافیوں کو یکم فروری تک بقایا جات دیں ورنہ….صدر ایمرا نے کیا دبنگ اعلان

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

سینیٹر پیر صابر شاہ،سینیٹر رخسانہ زبیری، سینیٹر پرویز رشید نے قانون سازی کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اجلاس میں پی آراے کے صدر بہزاد سلیمی اور جنرل سیکرٹری ایم بی سومرو اور دیگر صحافتی رہنماؤں کے مطالبے پر قائمہ کمیٹی نے وزارت اطلاعات و نشریات کو سفارش کی ہے کہ میڈیا کے ایک ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کیلئے فوری لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ واجبات کی ادائیگی کے ساتھ مالکان سے کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے چیک طلب کیے جائیں۔

قائمہ کمیٹی کوحکومت صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے بل کا مسودہ دوہفتوں میں فراہم کرے۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ ایس ای سی پی اور میڈیا مالکان کو آئندہ اجلاس میں مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan