مزید دیکھیں

مقبول

2025 میں فضائی حادثات،عوام میں خوف کی لہر

2025 میں فضائی سفر کے دوران کئی افسوسناک اور...

یمن میں‌امریکی فضائی حملہ،12 افراد کی موت،30 زخمی

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی فضائی حملوں میں...

"نہیں” کب کہنا ہے؟تحریر:نور فاطمہ

نہیں، نہیں، نہیں۔۔۔ یہ تین لفظ بظاہر چھوٹے ہیں، لیکن...

پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ جہلم جیل منتقل

پی ٹی آئی رہنما اور چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ...

سیالکوٹ: سیف سٹی پراجیکٹ کا پہلا ڈی ایس پی تعینات

سیالکوٹ، باغی ٹی وی(مدثر رتو، سٹی رپورٹر ) ...

مثبت روشنی دکھانے سے معاشرہ تبدیل ہوسکتا ہے،چیف جسٹس

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نےصحافیوں کی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس ورکشاپ میں دعوت دی،کورٹ رپورٹرز کے ذریعے ہی عدالتی کارروائی عوام تک پہنچتی ہے،

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہآئین کا آرٹیکل 17 آزادی صحافت سے متعلق ہے ،بچپن میں میری والدہ کپڑے دھوپ میں ڈالتی تھیں جن سے جراثیم ختم ہوتے تھے، امریکی جج نے کہا تھا کہ سب سے اچھی جراثیم کش روشنی سورج کی ہے، میڈیا کے ذریعے دھوپ اور روشنی عوام تک پہنچتی ہے، دھوپ سے کیڑوں مکوڑوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے ،دھوپ اور روشنی دکھاتے چلے جائیں تو معاشرہ تبدیل ہو سکتا ہے،معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے، سپریم کورٹ نے اپنے ہی ادارے سے متعلق معلومات کا بھی حکم دیا، آئین کے آرٹیکل 19 آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے، کچھ روز قبل ایک درخواست آئی جس میں شہری نے سپریم کورٹ کے ملازمین کی تفصیلات مانگی تھیں، سپریم کورٹ کا ادارہ آپ کا ہے یہ عوام کا ادارہ ہے یہ آپ کے پیسوں سے چل رہا ہے ،ہم نے فیصلہ لکھا کہ شہریوں کو اگر معلومات تک رسائی ہو گی تو یہ اداروں کے لیے اچھا ہے،معلومات سے ہی اداروں کے احتساب بھی ہوتا ہے، چیف جسٹس بننے کے بعد اہم مقدمات کو براہ راست دکھانا بھی شروع کیا، سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے اسے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا،سپریم کورٹ آرٹیکل 19 کے تابع ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ مقدمات نمٹائیں،ہم اہم کیسز کی براہ راست کارروائی دکھا رہے ہیں، لوگ کارروائی کو سمجھنے کے بعد اُس پر بات کریں،لائیو سپریم کورٹ ٹرانسمیشن کا سہرا جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ کے سر ہے۔عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے کی تجویز کی تمام ججوں نے تائید کی تھی

اگر کسی قوم کی تقدیر بدلنا ہو تو سب سے اہم چیز ہے تعلیم،چیف جسٹس
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے خود کو عوام کے سامنے احتساب کیلئے پیش کیا ہے، سپریم کورٹ کچھ دیر بعد اپنی کارکردگی کی سہ ماہی رپورٹ جاری کر رہی ہے یہ پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ کی پہلی کارکردگی رپورٹ ہے، اطہر من اللہ صاحب ہمیشہ کی طرح بہت سمارٹ لگ رہے ہیں،سترہ ستمبر سے سولہ دسمبر تک کی سہ ماہی رپورٹ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہے،17 ستمبر کو حلف اٹھایا آج چیف جسٹس بنے 3 ماہ مکمل ہو چکے ہیں،میرے 3 ماہ کے اب تک کے دور میں پانچ ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے گئے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کتنے مقدمات کا فیصلہ ہوا اور کتنے نئے دائر ہوئے، تین ماہ میں پانچ ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے گئے ہیں،رپورٹ میں اہم فیصلوں کے لنک بھی موجود ہیں، رواں ہفتے 504 مقدمات نمٹائے گئے جبکہ 326 نئے دائر ہوئے، بلا مانگے معلومات فراہم کرنے سے شفافیت آتی ہے،

چیف جسٹس کا سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کی یادگار بنانے کا اعلان
سپریم کورٹ کے سامنے سے رکاوٹیں بھی ہٹا دی گئی ہیں،سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کی ایک یادگار بھی بنا رہے ہیں، یادگار عوام کیلئے کھلی ہو گی، پہلے لوگ سپریم کورٹ کے سامنے سڑک پر کھڑے ہوکر تصاویر بنواتے تھے،سپریم کورٹ میں پچاس لوگوں کے لیے اضافی پارکنگ بھی بنائی گئی ہے، کراچی میں سپریم کورٹ رجسٹری کیلئے سات ایکڑ اراضی ہائیکورٹ کے پاس مختص کی گئی تھی، سیکرٹری ہائوسنگ کو کہا کہ 36 وفاقی عدالتیں اور ٹربیونلز کو اس مختص زمین پر منتقل کیا جائے،تمام وفاقی عدالتیں اور ٹربیونلز کرائے کی عمارتوں میں چل رہے تھے، عدلیہ کا ہدف ایک ہی ہونا چاہیے، اچھے ججز تعینات کریں، ساتھی ججز کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھیں یہ سوچیں کہ دیگر ججز بھی آپ کا ہاتھ بٹانے آئے ہیں۔کسی بھی قوم کی تقدیر بدلنا ہو تو میرے خیال میں اس کی ایک ہی صورت ہے اور وہ ہے تعلیم،مجھے کسی نے کہا تھا صحافیوں کو حال دل نہ سنایئے گا،کہاگیا تھا ایک شعر سنا دیتا ہوں
صحافیوں کو کہاں حال دل سنا بیٹھے
یہ ایک بات کئی زاویوں سے لکھیں گے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں نے حال دل نہیں سنایا،سچائی میں ہی ہماری نجات ہے، ہدف ہر شہری کا سچائی ہونا چاہیے ہم سے اتفاق ہو یا نہ ہو،

ملک ریاض اور انکے بیٹے علی ریاض ملک کے اثاثے اور بنک اکاؤنٹس عدالتی حکم پر ضبط

ٹیکنالوجی کے دور میں ریاستیں اظہار رائے کو کنٹرول نہیں کر سکتیں،جسٹس اطہرمن اللہ

شہداء فورم کا فوجی عدالتوں کی بحالی کا مطالبہ

سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار

سپریم کورٹ،فوجی عدالتوں سے متعلق درخواستیں، فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا مسترد

جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan