خالصتان تحریک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت،مودی سرکار کا بھارتی پنجاب میں گورنرراج نافذ کرنے کا فیصلہ

0
39

لاہور:خالصتان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر مودی سرکار نے بھارتی پنجاب میں گورنرراج نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے-

باغی ٹی وی: وارث پنجاب داکےسربراہ امرت پال سنگھ کا کہنا ہےکہ خالصتان کامطالبہ سکھوں کا بنیادی حق اورمذہبی عقیدہ ہے، اگرہندتوا ریاست کی بات جرم نہیں تو پھر مسلمانوں کی طرف سے جہاد اورسکھوں کی طرف سے خالصتان کے مطالبے کو جرم کیوں بنادیا گیا ہے۔

امرت پال سنگھ کا کہنا ہے بھارتی میڈیا ان کے بیانات کو توڑمروڑ کرپیش کرتا ہےخالصتان کی مانگ کوئی گناہ نہیں بلکہ سکھوں کے لئے فخرکی بات ہے، میں بی جے پی میں شامل سکھ رہنماؤں سے پوچھتا ہوں کہ اگر ہندو ریاست کے قیام کا مطالبہ غلط نہیں ہے تو پھرخالصتان کی مانگ پراعتراض کیوں ہے؟-

انہوں نے کہا کہ سکھوں کی طرف سے خالصتان اورمسلمانوں کی طرف سے جہاد کی بات کو جرم اورگناہ بنا دیا گیاہے خالصتان کے ان کے مطالبے پراعتراض کیا جاسکتا ہے،لیکن طاقت کے زورپراس مطالبے اورسوچ کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

امرت پال سنگھ کی مقبولیت بھارتی پنجاب میں دن بدن بڑھتی جارہی ہےنوجوان امرت پال سنگھ بھارتی پنجاب میں نوجوانوں کونشےکی لعنت سے بچانے اوربیروزگاری کےخاتمےکی جدوجہد کررہے ہیں اورسمجھتے ہیں سکھوں کےمسائل کا واحد حل صرف خالصتان کا قیام ہی ہے۔

ادھرگزشتہ ہفتے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر امرت پال سنگھ کے حامیوں کی چڑھائی اوراحتجاج کے بعد عام آدمی پارٹی کی حکومت نے بھارتی پنجاب میں ناصرف پولیس کی سیکیورٹی بڑھادی ہے بلکہ بھارت کی مرکزی حکومت سے پیراملٹری فورس بھی مانگ لی ہے۔

عام آد می پارٹی کے وزیراعلی بھگوت مان نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ سے رابطہ کیا ہے اوران سے پنجاب کے لئے اضافی فنڈزاور پیراملٹری فورس کی 40 سے 50 کمپنیاں مانگ لی ہیں۔

بھارتی تجزیہ کاروں کے مطابق پنجاب میں ایسے حالات پیدا کئے جارہے ہیں کہ بھارتی فوج اورامرت پال سنگھ کے حامیوں میں تصادم کروایا جائے اورجب حالات خراب ہوں توپھرپنجاب میں عام آدمی کی سرکارختم کرکے یہاں گورنرراج لاگوکردیا جائے تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ آنیوالے چند دنوں میں امرت پال سنگھ پرقاتلانہ حملہ بھی کراویا جاسکتا ہے۔

Leave a reply