باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمت مزید بڑھی تو حکومت کے پاس نقصان برداشت کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں،

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہنا تھا کہ پاور پلانٹ بند پڑے ہیں اور صلاحیت بھی پوری نہیں اس لیے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ،نئے بجٹ میں نوکری پیشہ افراد پر نہیں اشرافیہ پر ٹیکس لگے گا دفاعی بجٹ معمول کے مطابق بڑھے گا اور آمدنی کے حساب سے ٹیکس لیں گے موجودہ حکومت نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونےسے بچایا ہے، عمران حکومت نے 20 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا، عمران خان جان بوجھ کر ہمارے لیے مشکلات پیدا کرکے گئے ہیں

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی میں تو اپنی تنخواہیں بھی چھوڑنے کو تیار نہیں اسمبلیوں میں آنہیں رہے لیکن تنخواہیں پوری وصول کر رہے آئی ایم ایف سے پٹرولیم مصنوعات مہنگا کرنے کا معاہدہ بھی عمران حکومت نے ہی کیا اگلے سال 21 ارب ڈالرز قرضے کی مد میں واپس کرنے ہیں

پٹرول ذخیرہ کرنے والوں کوکس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ قادر پٹیل

‏جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ

ہارن بجاؤ، حکمران جگاؤ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر احتجاج کا اعلان ہو گیا

وزیراعظم نے مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیئے،مثبت اقدام نہیں کر سکتے تو گھر جانا ہو گا، قمر زمان کائرہ

جنوری کے مقابلے میں پٹرول اب بھی 17 روپے سستا ہے،عمر ایوب کی انوکھی وضاحت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

پٹرول کی قیمت 30 روپے مہنگی،تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا

Shares: