نظام ختم ہوا تو مولانا کو بھی نقصان ہو گا،مولانا چاہتے کیا ہیں؟ پرویز الہیٰ نے اندر کی بات بتا دی

0
37

نظام ختم ہوا تو مولانا کو بھی نقصان ہو گا،مولانا چاہتے کیا ہیں؟ پرویز الہیٰ نے اندر کی بات بتا دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الہیٰ نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استعفے کے علاوہ ہر معاملے پر بات ہوسکتی ہے، باقی معاملات پر کافی پیش رفت ہوئی ہے،حتمی نتیجے پر جانے کیلئے دو چیزیں رہ گئی ہیں، کوشش ہے جلد ازجلد یہ چیزیں حل ہوجائیں،

آزادی مارچ، مولانا کن شرائط پر واپس جانا چاہتے ہیں؟ اہم خبر

چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کی نظروں میں مولانا فضل الرحمان اپوزیشن لیڈرہیں،آزادی مارچ مولانا فضل الرحمان کی بڑی کامیابی ہے، یہ واحد دھرنا ہے جس میں املاک کو نقصان نہیں پہنچا،آزادی مارچ کےدوران ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوئی، ثابت ہوگیا لڑائی جھگڑے کے بغیربات منوائی جاسکتی ہے، نظام ختم ہوا تو مولانا فضل الرحمان کابھی نقصان ہوگا،

مذاکرات کرنے ہیں تو استعفیٰ لاؤ، استعفیٰ کا بھی مطالبہ اور اداروں کی منتیں بھی، مولانا کا خطاب

چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ استعفےکےعلاوہ دیگرمعاملات پر جوچاہیں گارنٹی دے سکتے ہیں، رہبر کمیٹی کو مولانا فضل الرحمان بریف کرتے ہیں، حکومتی کمیٹی کومیں بریف کرتا ہوں، اپنی اپنی جگہ ہم سب رابطے میں ہیں ،اپوزیشن اصلاحاتی ایجنڈا لائے حکومت تیار ہے، وزیراعظم نےاصلاحات پر آمادگی کا اظہارکیا ہے، حکومت مشترکہ قانون سازی کیلئے بھی تیارہے، وزیراعظم عمران خان اصلاحات کیلئے تیار ہیں ،

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے بات جلداز جلد پایہ تکمیل تک پہنچ جائے،بہتر نتائج کیلئے بار بار ملاقاتیں کی جارہی ہیں،ہم تو چاہتے ہیں معاملہ کل حل ہوجائے ، مولانافضل الرحمان چاہتےہیں مذاکرات میں چودھری شجاعت ساتھ ہوں، کچھ چیزوں پر اتفاق ہوگیا ہے ،وزیراعظم جوڈیشل کمیشن بنانے پرتیار ہیں،جس حلقے کا کہیں عدالتی کمیشن بنا دیاجائے گا، منتخب حکومت ہے استعفیٰ کا مطالبہ قبول نہیں، آج رات بھی ملاقات ہونی ہےکوشش ہے معاملہ جلدحل ہوجائے،

دوسری جانب آزادی مارچ کے شرکاء بھی مولانا کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں تا ہم ایک شکوہ سامنے آیا ہے کہ مولانا کارکنان کو رات کو چھوڑ کر خود گھر چلے جاتے ہیں.

آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے

ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب جمع ہیں، حکومت اور آزادی مارچ کے درمیان مذاکرات کے بعد جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ مقام تک ہی محدود رہیں گے۔

Leave a reply