مولانا کی رہائشگاہ پر اہم شخصیت کی مولانا سے ملاقات،آزادی مارچ کے خاتمے پر مشاورت
مولانا کی رہائشگاہ پر اہم شخصیت کی مولانا سے ملاقات،آزادی مارچ کے خاتمے پر مشاورت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان اورحکومتی اتحادیوں کے رابطے تیز ہو گئے ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچ گئے ،چودھری پرویزالہٰی اور مولانافضل االرحمان کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے،ملاقات میں آزادی مارچ ختم کرنے سے متعلق لائحہ عمل پر مشاورت جاری ہے،
گزشتہ شب بھی مولانا فضل الرحمان چودھری شجاعت کی رہائشگاہ گئے تھے جہاں انہوں نے چوھدری برادران سے ملاقات کی تھی،دو دنوں میں حکومتی اتحادیوں کی مولانا فضل الرحمان سے تیسری ملاقات ہو رہی ہے.
قبل ازیں مولانا فضل الرحما ن کی زیر جے یو آئی کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا، جس مین آزادی مارچ کے انتظامات کے حوالہ سے مشاورت کی گئی.
آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے
ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ اسلام آباد میں موجود ہے، آزادی مارچ کے شرکاء نےا یچ نائن میں ڈیرے ڈال لگے رکھے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مزاکرات ہوئے تا ہم ڈیڈ لاک برقرار ہے، وزیراعظم عمران خان نے استعفی کے علاوہ تمام آئینی مطالبات ماننے کی منظوری دی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان وزیراعظم کے استعفیٰ پر بضد ہیں.
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نےآزادی مارچ کا ساتھ چھوڑ دیا ہے، مولانا کے کارکنان اکیلے پانچ روز سے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں.
آزادی مارچ کے شرکا 5 روز قبل اسلام آباد میں مختص کیے گئے گراؤنڈ میں پہنچے تھے جہاں وہ اپنی قیادت کی ہدایت پر اب تک پرامن طور پر موجود ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے آزادی مارچ کے اسلام آباد میں داخل ہوتے ہی میٹرو بس سروس کو مینٹیننس کے نام پر ایک روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے آزادی مارچ کے اسلام آباد داخل ہونے کے باوجود میٹرو بس سروس بند نہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پھر بھی میٹرو بس سروس بند کر دی گئی تھی۔
جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کے شرکاء کا آنے والے دنوں میں مزید جوش و خروش بڑھے گا۔ افواہیں پھیلانا شروع کر دی گئی ہیں لیکن انہیں ناکامی ہو گی ہم کہیں نہیں جا رہے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم اسلام آباد میں ہی رہیں گے، مطالبات منوا کر جائیں گے، ناجائز حکومت کے جانے کا وقت آ گیا ہے،