مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی بلائی تو جہانگیر ترین بھی خاموش نہ رہ سکے، بڑا اعلان کر دیا
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف اے پی سی کی تیاریوں کے بعد تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین میدان مٰیں آ گئے ,
اے پی سی کو کامیاب بنانے کیلیے مولانا متحرک، نیشنل پارٹی کے وفد سے ملاقات
حکومت اے پی سی بلائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
لفظ سیلکٹڈ پر پابندی کے خلاف ن لیگ نے کرائی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
قومی سلامتی کےاداروں کوسیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیئے،مریم کا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے اپوزیشن کی اے پی سی کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں ذاتی مفادات کےلئے اے پی سی کر رہی ہیں، دراصل اپوزیشن احتساب سے راہ فرار چاہتی ہیں،حکومت کسی دباو میں نہیں۔
اوبر اور کریم پر خواتین کے لئے سفر ہوا غیر محفوظ
جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت سمیت تمام پارٹیاں ذاتی مفادات کےلئے اکٹھی ہوئی ہیں، یہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، دراصل اپوزیشن احتساب سے راہ فرار چاہتی ہیں یہ احتساب سے ڈر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے دباو میں ہے اور نہ آ ئے گی اور نہ ہی اپوزیشن حکومت کو دبانے کی پوزیشن میں ہے۔
مریم نواز کا ایک اور یوٹرن، مولانا فضل الرحمان کا رابطہ، مریم نواز نے کیا کہا؟
بلوچستان حکومت گرانے کے لئے مولانا فضل الرحمان سرگرم، کس سے ملاقات کی؟
حکومتی وفد کی ناراض اتحادی جماعت سے ملاقات، منانے میں ناکام
واضح رہے کہ اسلام آباد میں بلاول زرداری نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو افطار پارٹی دی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد میں عید کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی مولانا کی زیر صدارت ہو گی. اس سے قبل مولانا فضل الرحمان ملک بھر میں ملین مارچ کر رہے ہیں، کراچی، سکھر لاہور سمیت مختلف شہروں میں ان کے پروگرام منعقد ہو چکے ہیں. واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان پندرہ برس بعد کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سے ہٹائے گئے کیونکہ وہ 2018 کا الیکشن ہار گئے تھے. الیکشن ہارنے کے بعد مولانا نے تحریک انصاف کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کی دھمکی دی تھی جو ابھی تک جاری ہے.
مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کی بجائے اسلام کی طرف توجہ دیں، فردوس عاشق اعوان