لفظ سیلکٹڈ پر پابندی کے خلاف ن لیگ نے کرائی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

0
35

وزیراعظم عمران خان کو سیلکٹڈ کہنے پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے پابندی لگائے تو مسلم لیگ ن نے اس کی مخالفت میں اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی زاہد بخاری کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی گئی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کو سیلکٹڈ کہنے پر پابندی کی مذمت کی گئی ہے. قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کیلئے سلیکٹیڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ماضی میں منتخب وزیراعظم نواز شریف کو بے ہودہ اور غیر پارلیمانی ناموں سے مخاطب کیا گیا جبکہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ پر جلسے کے دوران تین مرتبہ لعنت بھیجی اور منتخب عوامی نمائندوں اور اداروں کا تمسخر اڑایا لیکن اب کٹھ پتلی حکومت لوگوں کی زبانیں بند کرنا چاہتی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے قبل سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ لفظ سلیکٹڈ پر ایوان میں پابندی پر ارکان سے مشاورت کریں گے، لفظ سلیکٹڈ پر بات کریں گے کہ یہ پابندی لگا سکتے ہیں یا نہیں۔ مریم اورنگزیب بھی حکومتی کارکردگی پر برس پڑیں، کہتی ہیں پورا ملک مہنگائی کی آگ میں سلگ رہا ہے، قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر وزیراعظم کا سلیکٹڈ کہہ دیا، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے انہیں ایسا کرنے سے منع کردیا ۔

وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ایوان کاتقدس برقرار رکھنے کیلئے لفظ "سلیکٹڈ”پر پابندی لگائی گئی۔ مولانانےاپنا دکھ دردسنانےکیلئےاےپی سی رکھی، توجہ صرف کھانے پینے پر ہوگی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا ہے اپوزیشن ہمیشہ کی طرح دو بیانیوں میں کنفیوژ ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا بھی کہنا ہے کہ منتخب آدمی کو سلیکٹڈ کہنا نا مناسب بات ہے

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے وزیراعظم کو سیلکٹڈ کہنے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ ایوان میں موجود تمام اراکین منتخب ہو کر آئے ہیں. ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے رولنگ دی کہ جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا، آئندہ کوئی بھی یہ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے۔

Leave a reply