مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعلیٰ پنجاب کے رمضان پیکج کے پیسے سرکاری افسران خود ہڑپنے لگے

لاہور: وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج میں...

سوچ عورت ایوارڈ .تحریر:عنبریں حسیب عنبر

عالمی یومِ خواتین پر ہمیں ہیومن رائٹس کونسل آف...

روسی گیس تنصیبات پریوکرین کا ترکی کے ڈرون سےحملہ

کیف:ماسکو:روسی گیس تنصیبات پریوکرین کا ترکی کے ڈرون سےحملہ ،اطلاعات کے مطابق یوکرین نے بحیرہ اسود میں روسی آف شور گیس تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے ترکی ساختہ Bayraktar TB2 ڈرون اور اینٹی شپ میزائلوں کا استعمال کیا، روسی فوج نےکے ترجمان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے یہ ساری صورتحال واضح کی

روسی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ غیرفوجی علاقے میں جس میں تین افراد زخمی اور سات لاپتہ ہوئے، اس کے اوائل میں اسنیک آئی لینڈ پر ناکام حملے کے باوجود کیے گئے، یہ بھی بتایا گیا کہ یوکرین کی افواج نے پیر کی صبح سویرے روس سے جزیرے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیف نے 15 سے زیادہ UAVs، Tochka-U ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل، Uragan راکٹ آرٹلری، اور امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ M777 ہووٹزرکی مدد سے یوکرین نے حملہ کیا ہے ۔ ماسکو نے کہا کہ اس دوران یوکرائنی S-300 طیارہ شکن نظام نے آپریشن کے لیے اضافی مدد فراہم کی۔

وزارت دفاع کے مطابق، Snake Island کی حفاظت کرنے والے روسی فضائی دفاع نے 13 ڈرونز، چار میزائلوں اور 21 راکٹ آرٹلری پروجیکٹائل کو تباہ کر کے یوکرین کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ روسی فوج نے کہا کہ اس بات کی تصدیق کے بعد کہ جزیرے پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی، کیف حکومت نے بحیرہ اسود کے شمال مغربی حصے میں روسی گیس نکالنے کے بنیادی ڈھانچے پرحملہ کیا

دو آف شور گیس مقامات پر اینٹی شپ میزائلوں اور ایک Bayraktar TB-2 ڈرون سے حملہ کیا گیا۔ ان میں سے ایک پر آگ لگ گئی۔ادھر روسی حکام نے کریمیا میں قائم سرکاری فرم کی طرف سے ملازمین کو علاقہ جلد از جلد چھوڑ دینے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں‌،

روسی فوج نے منگل کے روز کہا کہ اس نے پیر کے آپریشن میں شامل یوکرینی فورسز کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔ رپورٹ کردہ اہداف میں "یوکرینی Bayraktar TB-2 UAVs کے ساتھ ہینگر” اور کوبانسکی جزیرے پر تعینات M777 بندوقیں شامل ہیں، جو رومانیہ کی سرحد پر دریائے ڈینیوب کے ڈیلٹا میں قدرتی ریزورٹ کا حصہ ہیں۔

یوکرین اور رومانیہ کے علاقائی پانیوں کے درمیان سرحد پر واقع سانپ جزیرہ پر روس نے یوکرین کے خلاف حملے کے پہلے دنوں میں ہی قبضہ کر لیا تھا۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا کہ جزیرے کے تمام محافظ کارروائی میں مارے گئے، لیکن یہ بیان اس وقت غلط ثابت ہوا جب روس نے اس بات کی تصدیق کی کہ یوکرین کے فوجیوں نے ہتھیار ڈالے اور انہیں قیدی بنا لیا گیا۔

ماسکو نے مئی میں جزیرے پر حملہ کرنے کی کیف کی ایک اور ناکام کوشش کی اطلاع دی۔ روسی فوج نے اسے ایک "احمقانہ PR کارروائی” کے طور پر بیان کیا اور بتایا کہ اس آپریشن میں یوکرین کے تقریباً 50 فوجی ہلاک ہوئے۔

روسی افواج نےیوکرین کے کئی اہم شہروں پرقبضہ کرلیا،اطلاعات کےمطابق لوہانسک کے گورنر اور یوکرین کے جنرل سٹاف نے جنگ کی تازہ ترین صورت حال پرخبرجاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی افواج نے لوہانسک کے علاقے میں لائسیچانسک اور سیوروڈونٹسک کے قریب کئی چھوٹے شہروں اوربستیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔

لوہانسک کے گورنر سیرحی حیدائی نے یوکرین کے قومی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ روسی افواج نے سیوروڈونٹسک کے جنوب میں توشکیوکا کی بستی پر قبضہ کر لیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ "بدقسمتی سے، دشمن نے اس پر بھاری مقدار میں اسلحہ اور بڑے فوجی لشکرکےساتھ چڑھائی کی اور قبضہ کرلیا

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی کہا کہ لوہانسک کے مشرقی علاقے میں فوجی صورتحال بہت مشکل تھی کیونکہ روس نے اہم علاقوں سے یوکرائنی فوجیوں کو نکالنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ زیلنسکی نے شام کے ایک ویڈیو خطاب میں اپنی قوم کوبتایا کہ ۔ "یہ واقعی سب سے مشکل جگہ ہے۔ روسی افواج بہت سخت دباؤ ڈال رہے ہیں،”

یوکرین نے روس کے خلاف جرمنی کا اسلحہ استعمال کرنا شروع کردیا،اطلاعات کے مطابق یوکرین نے منگل کو کہا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید جرمن توپخانے کے نظام کو "آخر کار” تعینات کر دیا ہے جس کا یوکرین بڑے عرصے سے مطالبہ کررہا تھا

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق "Panzerhaubitze 2000 آخر کار یوکرائنی توپ خانے کے 155 ملی میٹر کے ہووٹزر ہتھیاروں کا حصہ بن چکےہیں،” یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے اپنے جرمن ہم منصب کرسٹین لیمبریچٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اب جرمنی کے اسلحے سے روسی فوج کا مقابلہ کیا جائے گا

یاد رہےکہ اس سے پہلے جرمنی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ سات خود سے چلنے والے ہووٹزر یوکرین بھیجے گا، جو کیف کو روس کے حملے سےبچانے میں مدد دینے کے لیے مدد دے گا اور روسی افواج پرجوابی حملےمیں کارگرثابت ہوگا

اس موقع پر یہ بھی یاد رہے کہ جرمن فوج کے پاس تقریباً 100 ہاوِٹزر 2000 ہیں، لیکن صرف 40 جنگی تیار ہیں۔جن پر جرمنی نے اکتفا کیا ہے دوسری طرف امریکہ، فرانس اور یوکرین کے دیگر اتحادیوں نے کیف کے لیے بھاری ہتھیاروں کی مزید سپلائی کا وعدہ کیا ہے، اور واشنگٹن کی طرف سے اس ماہ یوکرین کو اسلحے کی بڑی کھیپ ملنے والی ہے

امریکی فوجیوں کو سزائے موت:روس اور امریکہ میں دشنی انتہاکوپہچ گئی

یہ تو درست ہےکہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے مغرب نے کریملن کی افواج سے لڑنے میں مدد کے لیے یوکرین میں ہتھیار بھیجے ہیں، لیکن کیف کو شکایت ہے کہ اسے اس کی ضرورت کا صرف ایک حصہ ہی ملا ہے جبکہ یوکرین کا کہنا ہےکہ اسے جدید اوربھاری ہتھیاروں کی فی الفورضرورت ہے

جرمنی یوکرین کو اس قسم کے ہتھیاروں کا نظام فراہم کر رہا ہے جس کی اسے درحقیقت روس سے لڑنے کی ضرورت ہے، لہٰذا اس کے برعکس دعووں پر یقین نہیں کیا جانا چاہیے، چانسلر اولاف شولز نے منگل کو مکمل طور پر شائع ہونے والے اخبار Munchner Merkur کے ساتھ ایک انٹرویو میں جرمنی کی حمایت کا یقین دلایا

اس دوران جب ان سے یوکرائنی حکام کی شکایات کے بارے میں پوچھا گیا کہ جرمنی نے کیف کو ہتھیاروں کی ترسیل کے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے، تو شولز نے کہا کہ "یہاں جو کچھ کہا جا رہا ہےوہ بالکل درست نہیں ہے۔”لٰہذا ہمیں مورود الزام ٹھہرانا درست نہیں

انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جنگی ہتھیار کار ڈیلر کی دکان پر گاڑیوں کی طرح دستیاب ہیں، وہ غلط ہیں، انہوں نے مزید کہا، "میں جانتا ہوں کہ مجھے تنقید برداشت کرنی پڑتی ہے۔ لیکن میں اس موقع پراحتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑ سکتا

یوکرینی بچوں کی مدد کیلئے روسی صحافی نے اپنا نوبل انعام نیلام کر دیا

جرمن چانسلر نے اصرار کیا کہ ان کا ملک یوکرین کو اس قسم کے ہتھیار بھیج رہا ہے جس کی اسے درحقیقت ضرورت ہے، جیسے کہ فضائی دفاعی نظام اور ہووٹزرکی کھیپ پہنچ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی اس بات پر مبنی ہے جو وہ یوکرین کی حکومت سے براہ راست سنتے ہیں۔

انہوں نے اصرار کیا کہ اگر جرمن ہتھیاروں کو یوکرین میں اتنی تیزی سے نہیں اتارا جاتا جیسا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ یوکرین کے فوجیوں کو انہیں مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے تربیت دینے کی ضرورت ہے۔جرمن چانسلر نے کہا کہ انہیں مناسب گولہ بارود کی بھی ضرورت ہے، جس کی فراہمی بھی ضروری ہے۔

روس کی طرف سے اناج کی یوکرین سے برآمدات کا راستہ روکنا ایک حقیقی جنگی جرم:یورپی

روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے بھی منگل کے روز ماسکو میں یورپی یونین کے سفیر مارکس ایڈیرر کو خبردار کیا کہ کیف کو بلاک کی جانب سے جاری ہتھیاروں کی سپلائی ناقابل قبول ہے۔